وسطی افریقی ملک کانگو میں تازہ لڑائی کے بعد 5000 سے زیادہ پناہ گزین جنوب مغربی ضلع کسورو کے راستے سرحد عبور کر کے پڑوسی ملک یوگنڈا پہنچے ہیں۔
ضلع کسورو کے حکام نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ مشرقی کانگو میں لڑائی میں شدت آنے کے باعث مہاجرین کی تعداد میں اضافے کی توقع ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریباً پانچ ہزار پناہ گزین پہنچ چکے ہیں اور دیگر اب بھی آ رہے ہیں۔ پناہ گزین اتوار کی رات یوگنڈا کی سرحد پر پہنچ گئے اور بہت سے لوگوں نے سرحدی قصبے بوناگانا کے ایک پرائمری اسکول میں ڈیرا ڈال رکھا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کے پاس کوئی پناہ گاہ، دوا یا پانی نہیں ہے اورحفظان صحت کے حالات انتہائی خراب ہیں۔ حکام نے بتایا کہ پناہ گزینوں میں زیادہ تر بوڑھے، بچے، خواتین اور معذور افراد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کانگو میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملہ، اطالوی سفیر ہلاک
یوگنڈا کی ریڈ کراس سوسائٹی نے پہلے کہا تھا کہ پناہ گزینوں کو پناہ گزین بستیوں میں منتقل کرنے سے پہلے ان کے رجسٹریشن کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یوگنڈا میں روانڈا، برونڈی، کانگو، جنوبی سوڈان اور صومالیہ سے تقریباً 15 لاکھ پناہ گزین ہیں۔