تنزانیہ کے سابق صدر جان مگولفی کی آخری رسومات کے دوران بھگدڑ میں 45 افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے یہ اطلاع منگل کو دی۔ یہ واقعہ گذشتہ ہفتے پیش آیا تھا۔
بدعنوانی کے خلاف مہم اور ان کے قائدانہ طریقہ کار سے ایک طبقے میں وہ بہت پسند کئے جاتے تھے۔ تاہم حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ان کی پالیسیوں اور کورونا وائرس کے وبا سے متعلق ان کے موقف پر تنقید کی ہے۔
سابق صدر کے جسد خاکی کو دارالسلام کے ایک اسٹیڈیم میں رکھا گیا تھا۔
سٹی پولیس چیف لجارو ممبوسا نے بتایا کہ سابق صدر کے جسد خاکی کو دیکھنے کے لئے کچھ لوگ ایک دیوار پر چڑھ گئے جو زیادہ بوجھ ہونے کے باعث گر گئی، اس سے وہاں بھگدڑ ہو گئی جس میں لوگوں کی موت واقع ہوگئی۔
حکومت کے مطابق جان مگولفی کی موت کارڈیک وجوہات سے ہوئی ہے۔ تاہم اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی موت کورونا وائرس کے انفیکشن سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔
واضح ہو کہ مگولفی نے کورونا وائرس پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے دعاؤں اور جڑی بوٹیوں سے علاج کرانے پر زور دیا تھا۔ تنزانیہ نے کورونا ویکسین بھی اب تک حاصل نہیں کی ہے۔