بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے انتخابی بندوبست اور انتظامیہ کے شعبے میں امداد باہمی کے لئے انتخابات سے متعلق تیونس کی انتخابات سے متعلق آزادانہ اعلیٰ اتھارٹی اور پپوا نیو گوئینا الیکٹورل کمیشن کے ساتھ مفاہمت نامہ (ایم او یو)پر دستخط کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو اجازت دینے کے لئے قانون ساز محکمہ کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
یہ مفاہمت نامے دو طرفہ تعاون کو فروغ دیں گے ، جن کا مقصد انتخابی بندوبست اور انتظامیہ کے شعبے میں امداد باہمی کے لئے انتخابات سے متعلق تیونس کی انتخابات سے متعلق آزادانہ اعلیٰ اتھارٹی اور پپو نیو گوئینا الیکٹورل کمیشن کے لئے تکنیکی مدد اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا ہے، ا س کے نتیجے میں ہندوستان کے بین الاقوامی رشتوں کو تقویت ملے گی۔
الیکشن کمیشن متعلقہ فریقوں کے دستخط شدہ مفاہمت نامے (ایم او یو)کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے کچھ مخصوص بیرونی ممالک اور ایجنسیز کے ساتھ دنیا بھر میں انتخابی امور اور انتخابی عمل کے شعبے میں امداد باہمی کو فروغ دینے میں شریک ہوتا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن جو کہ ایک آئینی ادارہ ہے، وہ دنیا میں سب سے بڑے انتخابی مشق کا انعقاد کرتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مختلف سماجی، سیاسی اور معاشی پس منظر کے حامل تقریباً 85 کروڑ رائے دہندگان والے ملک میں آزادانہ اور صاف شفاف انتخابات کرائے۔ حالیہ برسوں میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ جو رول ادا کیا جارہا ہے، اس سے سیاسی امور میں لوگوں کی زبردست شراکت داری کو یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے۔ بھارت آج دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک سمجھا جاتا ہے۔ بھارت میں جمہوریت کی کامیابی نے دنیا بھر کے تقریباً ہر ایک سیاسی نظام کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
امتیازی مظاہرہ کرنے کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کو انتخابات اور انتخابات سے متعلق امور کے شعبے میں دو طرفہ رشتوں کو فروغ دینے کے لئے بیرونی انتخابی اداروں سے متعددتجاویز موصول ہوتی رہی ہیں۔الیکشن کمیشن نے انتخابی بندوبست اور انتظامیہ کے شعبے میں امداد باہمی سے متعلق مالدیپ کے الیکشن کمیشن کے ساتھ اس کے ذریعے مفاہمت نامے پر دستخط کرنے سے متعلق ایک تجویز قانون و انصاف کی وزارت ، کے قانون ساز محکمے کو بھیجی ہے۔
ان مفاہمت ناموں میں معیاری مضامین اور شقیں شامل ہیں، جن سے وسیع طورپر انتخابی بندوبست اور انتظامیہ کے شعبے میں باہمی تعاون کا فروغ ظاہر ہوتا ہے، جس میں انتخابی عمل کی تنظیمی اور تکنیکی ترقی کے شعبے میں معلومات اور مہارت کے تبادلے کو فروغ دینا، معلومات کے تبادلے میں مدد کرنا، ادارہ جاتی طورپر مضبوط کرنا اور صلاحیت سازی ، عملے کی تربیت اور مستقل مشاورتیں کرنا وغیرہ شامل ہیں۔