شمالی افریقی ملک لیبیا کے مرزق شہر میں ایک فضائی حملہ میں 40سے زیادہ افراد ہلاک اور 50سے زیادہ زخمی ہوگئے ۔
مرزق میونسپل کونسل کے رکن محمد عمر نے بتایا،' مرزق کی عمارت میں حریف گروپوں کے مابین صلح کرانے کےلیے ہوئی ایک میٹنگ میں سیکڑوں افراد جمع ہوئے تھے اور اتوار دیر رات ہوئے فضائی حملہ میں 40سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی اور 50سے زیادہ زخمی ہوگئے ۔'
محمد عمر نے تصدیق کی کہ فضائی حملہ میں ہلاک ہونے والے سبھی عام شہری ہیں اور اس حملہ میں کسی بھی فوجی ٹھکانے کو نشانہ نہیں بنایاگیاہے ۔
اقوام متحدہ کی حمایت والی لیبیا حکومت نے حملہ کی مذمت کرنے کےساتھ ' یواین سپورٹ مشن ان لیبیا 'اور بین الاقوامی برادری سے اپنی ذمہ داری نبھانے اور مرزق میں ملیشیا کے حملوں کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیاہے ۔
اس سے قبل لیبیا کی باغی فوج نے مرزق شہر کے آس پاس چاڈ کے جنگجوؤں پر فضائی حملہ شروع کرنے کا اعلان کیاتھا لیکن شہریوں کو نشانہ بنانے سے انکار کردیاتھا۔
باغی فوج حکومت کو ہٹاکر طرابلس پر قبضہ کرنے کے لیے اپریل کے اوائل سے ہی ایک ایک فوجی آپریشن کی قیادت کررہی ہے ۔
عالمی صحت تنظیم کے مطابق لیبیا میں تصادم میں ابھی تک 1000سے زائد افراد ہلاک اور 5700سے زیادہ زخمی ہوگئےہیں، اور تقریبا 1 ایک لاکھ 20 ہزارسے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں ۔
لیبیا میں سال 2011میں سابق رہنما معمر قذافی کی اقتدارسے معزولی کے بعد سے اب تک تصادم اور افراتفری کا ماحول ہے ۔