ETV Bharat / international

سوڈان کے حالات بد سے بدتر - لاشیں

سوڈان کے وزیر صحت عبدالجبار نے دعوی کیا کہ خرطوم میں وزارت دفاع کے باہر بیٹھے مظاہرین کو ہٹانے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں مجموعی طور پر 46 سے زائد مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں، تاہم سوڈانی حکام نے اعتراف کیا کہ 'جھڑپ میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے مگر تعداد 100 سے زیادہ نہیں ہے'۔

احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں تضاد
author img

By

Published : Jun 7, 2019, 12:21 PM IST

سوڈان میں ڈاکٹرز کی مرکزی کمیٹی کےمطابق دریائے نیل سے 40 لاشیں نکالے جانے کے بعد خرطوم میں وزارت دفاع کے باہر بیٹھے مظاہرین کے ساتھ تنازع میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 100 ہو گئی ہے۔

احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں تضاد
احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں تضاد

عبدالجبار نے کہا 'کولمبیا میں کارروائی کے دوران مشترکہ فورسز کی طرف سے چلائی گئی مہم کے دوران کئی لوگ مارے گئے تھے'۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مشین گن اور راکٹ لانچر سے لیس ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہلکار خرطوم کی سڑکوں پر موجود ہیں، اور مظاہرین پر پرتشدد کاروائی کر رہے ہیں۔

مقامی نیوز ایجنسی نے مسٹر عبدالجبار کے حوالے سے بتایا کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 46 افراد سے زیادہ نہیں تھی۔

ایک غیر ملکی ادارے کے مطابق سوڈان میں ہونے والے حملے کے بعد لاشوں کو دریائے نیل میں پھینک دیا گیا، یہ اس وجہ سے کیا گیا تھا تاکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو چھپایا جاسکے۔

سوڈان کے پیراملٹری فورسز کے اس جارحانے حملے کے بعد افریقن یونین نے ملٹری کریک ڈاون کے بعد سوڈان کی رکنیت کو ختم کردیا ہے۔

قابل غور ہے کہ سوڈان میں کئی ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں، جس کے بعد 11 اپریل کو ہوئے فوجی بغاوت کے بعد اقتدار میں آئی ٹرانزیشنل ملٹری کونسل (ٹی ایم سی) نے 9 ماہ کے اندر ملک میں انتخابات کرانے کی بات کہی ہے۔ لیکن انتخابات سے قبل ہی پرتشدد جھڑپوں کے باعث یہاں کے حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں۔

فوجی بغاوت میں گزشتہ 30 برسوں سے سوڈان کے اقتدار پر قابض صدر عمر بشیر کو اقتدار سے بے دخل کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

سوڈان میں ڈاکٹرز کی مرکزی کمیٹی کےمطابق دریائے نیل سے 40 لاشیں نکالے جانے کے بعد خرطوم میں وزارت دفاع کے باہر بیٹھے مظاہرین کے ساتھ تنازع میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 100 ہو گئی ہے۔

احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں تضاد
احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں تضاد

عبدالجبار نے کہا 'کولمبیا میں کارروائی کے دوران مشترکہ فورسز کی طرف سے چلائی گئی مہم کے دوران کئی لوگ مارے گئے تھے'۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مشین گن اور راکٹ لانچر سے لیس ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہلکار خرطوم کی سڑکوں پر موجود ہیں، اور مظاہرین پر پرتشدد کاروائی کر رہے ہیں۔

مقامی نیوز ایجنسی نے مسٹر عبدالجبار کے حوالے سے بتایا کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 46 افراد سے زیادہ نہیں تھی۔

ایک غیر ملکی ادارے کے مطابق سوڈان میں ہونے والے حملے کے بعد لاشوں کو دریائے نیل میں پھینک دیا گیا، یہ اس وجہ سے کیا گیا تھا تاکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو چھپایا جاسکے۔

سوڈان کے پیراملٹری فورسز کے اس جارحانے حملے کے بعد افریقن یونین نے ملٹری کریک ڈاون کے بعد سوڈان کی رکنیت کو ختم کردیا ہے۔

قابل غور ہے کہ سوڈان میں کئی ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں، جس کے بعد 11 اپریل کو ہوئے فوجی بغاوت کے بعد اقتدار میں آئی ٹرانزیشنل ملٹری کونسل (ٹی ایم سی) نے 9 ماہ کے اندر ملک میں انتخابات کرانے کی بات کہی ہے۔ لیکن انتخابات سے قبل ہی پرتشدد جھڑپوں کے باعث یہاں کے حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں۔

فوجی بغاوت میں گزشتہ 30 برسوں سے سوڈان کے اقتدار پر قابض صدر عمر بشیر کو اقتدار سے بے دخل کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.