ETV Bharat / international

تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

author img

By

Published : Dec 25, 2020, 4:26 PM IST

افریقی ملک تیونیسیا میں ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 20 مہاجر ہلاک ہوئے ہیں اور پانچ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں۔ کشتی میں تقریبا 40 یا 50 افراد سوار تھے جو اٹلی کی طرف جارہے تھے۔

about 20 migrants were found dead after their boat sank in the mediterranean sea while trying to reach europe
تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

شمالی افریقی ملک تیونیسیا میں ایک کشتی کے ڈوبنے سے تقریبا 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

تیونسی حکام نے بتایا کہ پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے اور تیونیسیا کی بحریہ 20 افراد کو تلاش کر رہی ہے جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

وزارت دفاع کے ترجمان محمد بن زکری نے میڈیا کو بتایا کہ تیونیسیا کے ساحلی محافظ کشتیوں اور مقامی ماہی گیروں نے وسطی تیونیسیا کے ساحلی شہر سفیکس کے ساحل سے پانی میں لاشیں برآمد کیں ہیں۔

زکری نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد کے مطابق، مہاجر کشتی میں تقریبا 40 یا 50 افراد سوار تھے جو اٹلی کی طرف جارہے تھے۔

about 20 migrants were found dead after their boat sank in the mediterranean sea while trying to reach europe
تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

نیشنل گارڈ کے ترجمان علی ایاری نے بتایا کہ کشتی کو زیادہ بوجھ اور خراب حالت میں تیز ہواؤں کا سامنا کرنا پڑا جس سے وہ ڈوب گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کشتی سے مہاجروں کو سب صحارا افریقہ لے جایا جارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'کورونا کے خلاف دی جانے والی قربانیوں کو ضائع نہ کریں'

تیونسی بحریہ کے یونٹ مزید بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

تیونسی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں نقل مکانی کرنے والی متعدد کشتیوں کو روک لیا ہے لیکن اس کے باوجود مہاجروں کی تعداد خاص طور پر سفیکس خطے اور اطالوی جزیرے لمپیڈوسا کے مابین بڑھ رہی ہے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے اندازوں کے مطابق، اس برس بحیرہ روم میں 1100 سے زیادہ مہاجر ہلاک یا لاپتہ ہوئے ہیں۔

مہاجروں کی کشتیاں اکثر تیونس اور پڑوسی ملک لیبیا کے ساحل سے افریقہ کے لوگوں کو لے کر جاتی ہیں، جن میں تیونس کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی شامل ہے جو اپنے ملک میں طویل معاشی مشکلات سے بھاگ رہے ہیں۔

روم کی جانب سے تیونیسیا سے مذاکرات کی کوششوں کے باوجود تیونسی باشندوں نے رواں برس اٹلی پہنچنے والے مہاجروں کی اکثریت حاصل کرلی ہے۔

رواں برس اب تک اٹلی آنے والے 34001 مہاجروں میں سے 12 ہزار افراد تیونسی تھے اور ان کی تعداد 38 فیصد بتائی جارہی ہے۔ اس کے بعد سب سے زیادہ مہاجر بنگلہ دیشی تھے، اس کے بعد آئیوری کوسٹ، الجیریا، پاکستان اور مصر کے مہاجر آئے۔

شمالی افریقی ملک تیونیسیا میں ایک کشتی کے ڈوبنے سے تقریبا 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

تیونسی حکام نے بتایا کہ پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے اور تیونیسیا کی بحریہ 20 افراد کو تلاش کر رہی ہے جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

وزارت دفاع کے ترجمان محمد بن زکری نے میڈیا کو بتایا کہ تیونیسیا کے ساحلی محافظ کشتیوں اور مقامی ماہی گیروں نے وسطی تیونیسیا کے ساحلی شہر سفیکس کے ساحل سے پانی میں لاشیں برآمد کیں ہیں۔

زکری نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد کے مطابق، مہاجر کشتی میں تقریبا 40 یا 50 افراد سوار تھے جو اٹلی کی طرف جارہے تھے۔

about 20 migrants were found dead after their boat sank in the mediterranean sea while trying to reach europe
تیونیسیا میں کشتی ڈوبنے سے 20 مہاجر ہلاک، متعدد لاپتہ

نیشنل گارڈ کے ترجمان علی ایاری نے بتایا کہ کشتی کو زیادہ بوجھ اور خراب حالت میں تیز ہواؤں کا سامنا کرنا پڑا جس سے وہ ڈوب گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کشتی سے مہاجروں کو سب صحارا افریقہ لے جایا جارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'کورونا کے خلاف دی جانے والی قربانیوں کو ضائع نہ کریں'

تیونسی بحریہ کے یونٹ مزید بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

تیونسی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں نقل مکانی کرنے والی متعدد کشتیوں کو روک لیا ہے لیکن اس کے باوجود مہاجروں کی تعداد خاص طور پر سفیکس خطے اور اطالوی جزیرے لمپیڈوسا کے مابین بڑھ رہی ہے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے اندازوں کے مطابق، اس برس بحیرہ روم میں 1100 سے زیادہ مہاجر ہلاک یا لاپتہ ہوئے ہیں۔

مہاجروں کی کشتیاں اکثر تیونس اور پڑوسی ملک لیبیا کے ساحل سے افریقہ کے لوگوں کو لے کر جاتی ہیں، جن میں تیونس کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی شامل ہے جو اپنے ملک میں طویل معاشی مشکلات سے بھاگ رہے ہیں۔

روم کی جانب سے تیونیسیا سے مذاکرات کی کوششوں کے باوجود تیونسی باشندوں نے رواں برس اٹلی پہنچنے والے مہاجروں کی اکثریت حاصل کرلی ہے۔

رواں برس اب تک اٹلی آنے والے 34001 مہاجروں میں سے 12 ہزار افراد تیونسی تھے اور ان کی تعداد 38 فیصد بتائی جارہی ہے۔ اس کے بعد سب سے زیادہ مہاجر بنگلہ دیشی تھے، اس کے بعد آئیوری کوسٹ، الجیریا، پاکستان اور مصر کے مہاجر آئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.