ETV Bharat / international

زمبابوے میں قحط سالی سے 55 ہاتھی ہلاک

author img

By

Published : Oct 28, 2019, 3:16 PM IST

زمبابوے میں قحط سالی کے نتیجے میں 2 ماہ کے دوران 55 ہاتھی مر گئے ہیں۔

زمبابوے میں قحط سالی سے 55 ہاتھی ہلاک

میڈیا رپورٹوں کے مطابق زمبابوے کے سب سے بڑے نیشنل پارک میں موجود 55 ہاتھی مر گئے جس کی وجہ خوراک اور پانی کی کمی بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خشک سالی کے نتیجے میں نیشنل پارک میں موجود شیر اور دیگر جانور بھی بیمار ہوگئے اور ان کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
انتظامیہ نے نیشنل پارک میں ہاتھیوں کے مرنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

جنگلاتی حیات کے ترجمان کے مطابق ستمبر سے اب تک غیر معمولی خشک سالی نے جو زمبابوے میں آبی بحران کا باعث بنا ہے نے کم از کم 55 ہاتھیوں کی جان لی ہے۔

یہ اموات زمبابوے کے سب سے بڑے نیشنل پارک ہوانج نیشنل پارک جو ایک کھیل پارک ہے میں ہوئی ہیں۔ زمبابوے کے پارکس اور وائلڈ لائف منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان تیناشی فاروو نے بتایا کہ کچھ ہاتھی پانی کی تلاشی کے دوران ہی ہلاک ہو گئے جنھیں پاس کی دیہاتی برادریوں نے مار گرایا، ایسا اس لیے ہوا کہ یہ ہاتھی کھانے پینے کی تلاش میں ان کے علاقے میں گھس جاتے تھے جس سے جانی و مالی نقصان خوب ہوتا تھا۔

وہیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ہاتھیوں کی طرف سے جنگلات کے درختوں کو بھی خوب نقصان ہوا ہے، محدود وسائل ہونے کے سبب ہاتھی پاگل ہو جاتے تھے۔ یہ وجہ تھی کہ بہت سے ہاتھیوں کو قریبی برادریوں میں بھٹکنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں میں ہاتھیوں نے 200 سے زیادہ افراد اور رواں سال 22 مقامی دیہاتیوں کو ہلاک کیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق زمبابوے کے سب سے بڑے نیشنل پارک میں موجود 55 ہاتھی مر گئے جس کی وجہ خوراک اور پانی کی کمی بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خشک سالی کے نتیجے میں نیشنل پارک میں موجود شیر اور دیگر جانور بھی بیمار ہوگئے اور ان کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
انتظامیہ نے نیشنل پارک میں ہاتھیوں کے مرنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

جنگلاتی حیات کے ترجمان کے مطابق ستمبر سے اب تک غیر معمولی خشک سالی نے جو زمبابوے میں آبی بحران کا باعث بنا ہے نے کم از کم 55 ہاتھیوں کی جان لی ہے۔

یہ اموات زمبابوے کے سب سے بڑے نیشنل پارک ہوانج نیشنل پارک جو ایک کھیل پارک ہے میں ہوئی ہیں۔ زمبابوے کے پارکس اور وائلڈ لائف منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان تیناشی فاروو نے بتایا کہ کچھ ہاتھی پانی کی تلاشی کے دوران ہی ہلاک ہو گئے جنھیں پاس کی دیہاتی برادریوں نے مار گرایا، ایسا اس لیے ہوا کہ یہ ہاتھی کھانے پینے کی تلاش میں ان کے علاقے میں گھس جاتے تھے جس سے جانی و مالی نقصان خوب ہوتا تھا۔

وہیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ہاتھیوں کی طرف سے جنگلات کے درختوں کو بھی خوب نقصان ہوا ہے، محدود وسائل ہونے کے سبب ہاتھی پاگل ہو جاتے تھے۔ یہ وجہ تھی کہ بہت سے ہاتھیوں کو قریبی برادریوں میں بھٹکنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں میں ہاتھیوں نے 200 سے زیادہ افراد اور رواں سال 22 مقامی دیہاتیوں کو ہلاک کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.