پی ڈی پی کا قیام 28 جولائی 1999ء کو عمل میں آیا تھا۔
ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی کے بانی مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنے معتمدین کے ساتھ پارٹی قائم کی تھی اور ریاست جموں و کشمیر میں ایک نئی علاقائی پارٹی وجود میں آئی تھی اور یہ پارٹی دو بار حکومت کا حصہ بھی رہی جبکہ اس پارٹی سے دو بار وزیراعلیٰ بھی رہ چکا ہے۔
محبوبہ مفتی نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد مفتی محمد سعید کا اس پارٹی کو بنانے کا مقصد صرف یہی تھا کہ ریاست کے لوگوں کو اس دلدل سے نکالا جائے اور ایک نئے دور کا آغاز کیا جائے جس میں انہیں کافی حد تک کامیابی بھی ملی۔
بی جے پی کے ساتھ سرکار بنانے کی وجہ بتاتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر اُن کے والد کو کرسی کی بھوک ہوتی تو وہ کانگریس کے ساتھ حکومت بناتے مگر انہوں نے دیکھا کہ بی جے پی کو اس وقت پورے بھارت نے ایک واضح اکثریت سے کامیاب بنایا تھا اور نریندر مودی کی حکومت اس مسئلے کو حل کرے گی اور نئے دور کا آغاز ہوگا مگر بدقسمتی سے ان کا انتقال ہوگیا، بات وہیں کی وہیں رہ گئی۔
محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آرٹیکل 35A کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا بارود کو ہاتھ لگانے کے برابر ہوگا اور اگر کوئی آرٹیکل 35A کو ہاتھ لگانے کی کوشش کرے گا تو وہ ہاتھ ہی نہیں وہ جسم بھی جل کر راکھ ہوجائے گا۔