رائے پور پولیس کے سپرنٹنڈنٹ اجے یادو نے بتایا کہ رام کرشنا یادو عرف بابا رام دیو کے خلاف انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کی چھتیس گڑھ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے کے بعد ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ رام دیو کے خلاف دفعہ 188 (سرکاری ملازمین کی جانب سے نافذ احکامات کی نافرمانی)، 269 (وبا کے دوران لاپرواہی)، 504 (جان بوجھ کر توہین کرنا) کے علاوہ دیگر آئی پی سی اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات کی جارہی ہے جبکہ ہاسپٹل بورڈ آئی ایم اے کے چیرمین ڈاکٹر راکیش گپتا، آئی ایم اے رائے پور صدر اور وکاس اگروال کے علاوہ دیگر ڈاکٹروں نے شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے بابا رام دیو مبینہ طور پر طبی برادری، بھارتی حکومت، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور دیگر فرنٹ لائن تنظیموں کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ اور دھمکی آمیز بیانات کی تشہیر کر رہے ہیں۔
شکات میں مزید کہا گیا ہے کہ ’سوشیل میڈیا پر رامدیو کے متعدد ویڈیو موجود ہیں جن میں ان کی جانب سے مبینہ طور پر گمراہ کن تبصرے کئے گئے۔ ایک ایسے وقت جب ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل عملہ، حکومت اور انتظامیہ کورونا کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں، ایسے میں رام دیو لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں اور منظور شدہ علاج کے طریقوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
رام دیو نے سوشیل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیوں میں ایلوپیتھی علاج کو نقصاندہ بتارہے ہیں۔ انھوں نے کورونا کے علاج میں استعمال کی جا رہی دواؤں پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ-19 کے علاج کے لیے ایلوپیتھی دوائیں لینے سے لاکھوں لوگ مارے گئے ہیں۔