سرینگر قومی شاہراہ پر 14 فروری کو پلوامہ کے لیتھ پورہ کے نزدیک سی۔آر۔پی۔ایف کے قافلے پر حملے کے بعد فوجی قافلے کے گزرنے کے دوران شہری گاڑیوں کی آمد رفت پر پابندی عائد کی گئی۔ اس معاملے میں ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) بلال نازکی نے جمعرات کو ڈائیرکٹر آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے فوجی قافلے کی نقل وحمل کے دوران اسکولی گاڑیوں اور ایمبولینسز کو استثنی کرنے سے متعلق رپوٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
کمیشن کی طرف سے یہ نوٹسز، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے کمیشن میں 13مارچ 2019 کو بھیجا تھا۔
اونتو نے درخواست میں کہا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کی قومی شاہراہ پر فوجی قافلوں کی نقل وحمل کے دوران تمام شہری گاڑیوں بشمول اسکولی بسیز اور ایمبولینسز کی نقل وحرکت بند کردی جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ طلبا سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ حصول تعلیم ہر ایک کا بنیادی حق ہے اور اس کو حکم ناموں سے نہ ہی محدود کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی چھینا جاسکتا ہے۔