مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی عائد کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے وزیراعلی کی جانب سے ان پر اور ان کی فلم پر کیے گئے تبصروں کے لیے انہیں قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ ہدایتکار نے ممتا سے کہا ہے کہ وہ ان کی فلموں کے خلاف عائد کردہ تمام الزامات واپس لے اور غیر مشروط معافی مانگیں۔
-
BREAKING:
— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) May 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
I have, alongwith @AbhishekOfficl & Pallavi Joshi, sent a LEGAL NOTICE to the Chief Minister, Bengal @MamataOfficial for her false & highly defamatory statements made with malafide intention to defame us & our films #TheKashmirFiles & upcoming 2024 film #TheDelhiFiles. pic.twitter.com/G2SjX67UOB
">BREAKING:
— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) May 9, 2023
I have, alongwith @AbhishekOfficl & Pallavi Joshi, sent a LEGAL NOTICE to the Chief Minister, Bengal @MamataOfficial for her false & highly defamatory statements made with malafide intention to defame us & our films #TheKashmirFiles & upcoming 2024 film #TheDelhiFiles. pic.twitter.com/G2SjX67UOBBREAKING:
— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) May 9, 2023
I have, alongwith @AbhishekOfficl & Pallavi Joshi, sent a LEGAL NOTICE to the Chief Minister, Bengal @MamataOfficial for her false & highly defamatory statements made with malafide intention to defame us & our films #TheKashmirFiles & upcoming 2024 film #TheDelhiFiles. pic.twitter.com/G2SjX67UOB
دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا سے اپنے خطاب کے دوران ممتا نے کہا تھا کہ 'دی کشمیر فائلز' کیا تھی؟ اس کا مقصد خاص کر سماج کے ایک خاص طبقے کی تذلیل کرنا تھا۔' دی کیرالہ اسٹوری' کیا ہے؟ توڑ مروڑ کر پیش کی جانے والی کہانی'۔ ممتا کو بھیجے گئے چار صفحات پر مشتمل نوٹس کو شیئر کرتے ہوئے وویک نے منگل کو ٹویٹر پر لکھا کہ' بریکنگ: میں نے ابھیشیک اگروال اور پلوی جوشی کے ساتھ مل کر مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو ان کے جھوٹے اور انتہائی ہتک آمیز کے لیے قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ انہوں نے ہمیں اور ہماری فلموں دی کشمیر فائلز اور سال 2024 میں آنے والی فلم دی دہلی فائلز کو بدنام کرنے کے ارادے سے بیانات دیے ہیں'۔
وویک نے اپنے وکیل کے ذریعہ ممتا کے خلاف نوٹس بھیجتے ہوئے لکھا کہ 'ممتا نے گزشتہ سال مئی میں کشمیر فائلز کو 'سازش' قرار دیا اور ان کی فلم کو افسانوی اور منصوبہ بند بتایا۔ممتا کو مخاطب کرتے ہوئے نوٹس میں لکھا گیا کہ آپ نے ایسا ہی ایک ٹویٹ بھی کیا تھا اور فلم کا نام لیے بغیر اسمبلی میں ایک بیان بھی دیا تھا۔ آپ نے مزید کہا کہ فلم کو فنڈز سے بنایا گیا ہے اور یہ فلم بدامنی پھیلانے کی ایک سازش ہے۔ اتنا ہی نہیں آپ لوگوں سے بھی درخواست کی کہ وہ فلم نہ دیکھیں۔ اس نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیراعلی کے بیانات نے فلمساز کی ساکھ اور فلم کے منافع کو کافی نقصان پہنچایا۔
اس قانونی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلم ساز نے 1946-47 اور 1971 میں بنگال کی نسل کشی پر دہلی فائلز کے عنوان سے ایک فلم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن جب انہوں نے کولکاتا میں اس پروجیکٹ کا اعلان کیا تب ممتا کی پارٹی کے ارکان نے ان پر حملہ کیا، بدسلوکی کی اور ایف آئی آر کی دھمکیاں دیں۔ ہدایتکار کا دعوی ہے کہ ممتا بنرجی کے ایک ہی بیان سے فلمسازوں کی تمام محنت، عزم، سچائی کو نقصان پہنچا ہے جس سے فلم اور ان کا نام خراب ہوا اور یہ ناقابل تلافی ہے۔ نوٹس کے مطابق ممتا نے دہلی فائلز کے بننے میں روکاوٹ پیدا کی تاکہ وہ ملک میں نام نہاد سیکولرز کے درمیان آسانی سے مقبولیت حاصل کرسکیں اور وہ بنگال کی نسل کشی کے موضوع کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہیں وہ چاہتی ہیں کہ عوام اس مسئلے سے دور رہے'۔
ہدایتکار کے وکیل نے ممتا سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے نوٹس میں لکھا کہ 'یہ ضروری ہے کہ یا تو آپ تصدیق شدہ ثبوت پیش کرکے میرے مؤکلوں اور ان کی فلم کے خلاف آپ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو ثابت کریں یا اسی طرح میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اپنے بیانات واپس لیں اور ان سے غیر مشروط معافی مانگیں۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ فلم ساز مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔