کلکتہ: ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے مقبول ترین فنکار استاد راشد خان کو برین ہیمبرج کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کےمطابق ان کی حالت تشویشناک ہے۔ راشد خان گزشتہ کچھ عرصے سے پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہیں۔ 55 سالہ فنکار جنوبی کلکتہ کے ایک اسپتال کے آئی سی یو میں میں داخل ہیں۔
راشد خان کا تعلق بدایوں، اترپردیش سے ہے۔ راشد نے اس صنف کے ایک اور استاد استاد نثار حسین خان صاحب سے تلمذ حاصل کی۔ جو راشد کے دادا تھے۔ راشد نے گوالیار گھرانے کے استاد غلام مصطفی خان صاحب سے بھی تربیت لی تھی۔ استاذ راشد خان اگرچہ بنیادی طور پر کلاسیکی موسیقی گاتے ہیں تاہم انہوں نے بالی ووڈ اور ٹالی ووڈ فلموں میں بھی بہت سے گانے گائے ہیں۔
غور طلب ہو کہ فنکار کو فی الحال پیئر لیس ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے اور ڈاکٹر ان کی صحت کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ انہیں ابتدائی طور پر ممبئی کے ٹاٹا کینسر ریسرچ ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور بعد میں ان کو کولکتہ لے جایا گیا۔ تب سے انکی کئی بار حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔ اس عرصے میں جب بھی وہ صحت یاب ہوتے تھے، گانے ریکارڈ کرواتے تھے۔ سندھیا مکوپادھیائے کی برسی پر وہ آخری مرتبہ فنکار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے رابندر سدن آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- جھانوی کپور نے سیاہ ساڑھی اور اسٹیٹمنٹ بلاؤز میں تصاویر شیئر کیں
- کارتک آرین کو ’سونی اسپورٹس نیٹ ورک‘ نے فٹ بال کا برانڈ ایمبیسیڈر بنایا
واضح ہو کہ جن فلموں میں انہوں نے اپنی آواز دی ان میں 'مائی نیم اِز خان'، 'راج 3'، 'باپی باری جا'، 'کادمبری'، 'شادی میں ضرور آنا'، 'منٹو' اور 'میتِن ماسی' ہیں۔ انہیں 2006 میں پدم شری اور 2012 میں بنگ بھوشن سے نوازا گیا۔ جبکہ 2022 میں انہیں پدم بھوشن سے نوازا جاچکا ہے۔