انوبھو سنہا کی حالیہ ریلیز فلم بھیڑ کو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی جانب سے فلم میں کئی تبدیلیاں کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس پر سوارا بھاسکر سمیت کئی لوگوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ راج کمار راؤ اور بھومی پیڈنیکر کی بلیک اینڈ وائٹ فلم بھیڑ مارچ 2020 میں بھارت میں عائد کردہ لاک ڈاؤن پر مبنی ہے۔ فلم میں لاک ڈاؤن کے دوران بڑے پیمانے پر ہوئے مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی کو دکھایا گیا ہے۔
سی بی ایف سی کی جانب سے دیے گئے مشورے کی ایک طویل فہرست سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس فہرست کے مطابق فلم سے ہندی زبان میں دیے گئے نازبیا الفاظ کو ہٹایا جائے اور جنسی تعلقات والے مناظر کو بھی ہٹایا جائے۔ اس کے علاوہ جہاں بھی براہ راست اور بالواسطہ طریقے سے وزیراعظم کی تقریر ہے، اسے ہٹایا جائے۔ پردھان منتری لفظ کی جگہ منتری لفظ کا استعمال کیا جائے اور دہلی کے وزیراعلی کا وائس اوور ہٹایا جائے۔
اس فہرست میں یہ بھی شامل ہے کہ فلم میں تبلیغی جماعت کا کم ذکر کیا جائے۔ فلم کے ڈائیلاگ میں جہاں جہاں بھی 'کورونا جہاد' ہے، اس ڈائیلاگ میں 'جہاد' لفظ کو میوٹ کردیا جائے۔ پولیس کی بربریت والے سین کو ہٹایا جائے۔ فلم میں جس سین میں پولیس مہاجر مزدوروں کو پیٹ رہی ہے۔اس ویژول کو خاص طور پر ہٹایا جائے۔ اس کے علاوہ فلم کے جس سین میں یہ کہا گیا ہے کہ ' یہ تقسیم ہند کا منظر لگ رہا ہے'، اس ڈائیلاگ کو بھی ہٹایا جائے۔ سوارا نے اس فہرست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ' حقائق کی طرح کوئی اور چیز ڈنک نہیں مارتی۔۔بھارت میں ہمیں ایک نئی مصیبت آپڑی ہے: ہمیں سچ سے الرجی ہونے لگی ہے'۔
واضح رہے کہ فلم کے ٹریلر کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہوا تھا۔ فلم کا پہلا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد ہٹادیا گیا تھا اور کچھ تبدیلیاں کرنے کے بعد اسے دوبارہ ریلیز کیا گیا۔ ٹریلر میں وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر کو ہٹانے کے ساتھ فلم کے اس سین کو بھی ہٹایا گیا جس میں تقسیم ہند کا حوالہ دیا گیا تھا۔ ٹریلر میں کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتےہوئے انوبھو سنہا نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ' یقینا یہ تبدیلیاں کرنی پڑیں۔ ٹریلر دو دن تک آف ائیر تھا اور مذکورہ تبدیلیاں درست ہیں۔ لیکن اس کی وجہ فلمساز کا کاروبار ہے۔ فلم کا ایک تقدس ہوتا ہے اور میں اس سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنا چاہتا'۔
اداکار راج کمار راؤ نے ان تبدیلیوں کے بارے میں کہا کہ 'صرف میکرز ہی اس کا جواب دے سکتے ہیں۔ میں نہ ٹریلر کاٹتا ہوں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر ڈالتا ہوں۔ یہ میری ذمہ داری نہیں ہے۔ یہ ایک تخلیقی فیصلہ ہے۔ اس کے بارے میں صرف انوبھو صاحب ہی آپ کو بتا سکتے ہیں، اور آپ جلد ہی ان سے ملیں گے۔'