ممبئی: عامر خان کے شو 'ستیہ میو جیتے' میں 'بابُل پیارے ساجن سکھا رے' گانا گا کر مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والی سونا مہاپاترا کسی بھی معاملے پر بے خوف ہوکر بولتی ہیں۔ انہوں نے اب بالی ووڈ میں امتیازی سلوک کے بارے میں آواز اٹھائی ہے۔ گلوکارہ نے 'امباسریا'، 'بہارا'، 'بیدردی راجہ'، 'جیا لاگے نا' گانے گا کر ہندی فلمی دنیا میں ایک الگ مقام بنایا ہے۔ Shut up Sona a documentary Film on Zee5
ایک نیوز انسٹی ٹیوٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں سونا مہاپاترا نے کہا کہ 'ایک عورت کے نقطہ نظر سے میری دستاویزی فلم انڈسٹری میں دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوزک انڈسٹری میں فی میل سولو گانے نہیں بنائے جارہے ہیں۔ گلوکارہ نے کہا، 'شٹ اپ سونا' بنانے کے دوران مجھے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ دستاویزی فلم کے بارے میں بھارت میں یہ مانا جاتا ہے کہ ایلیٹ کلاس کے لوگ اسے بناتے ہیں اور فیسٹیول پر دیکھتے ہیں۔ بھارت کے لوگ یقیناً اس سے لطف اندوز ہوں گے۔' Singer Sona Mohapatra on discrimination in Bollywood
بتادیں کہ بالی ووڈ گلوکارہ مہاپاترا نے زندگی پر مبنی دستاویزی فلم 'شٹ اپ سونا' بنائی ہے، جو یکم جولائی سے Zee5 پر نشر کی جا رہی ہے۔ اس دستاویزی فلم میں سونا کی بے خوفی کو دکھایا گیا ہے۔ یہ دستاویزی فلم سونا نے خود تیار کی ہے۔ وہیں دیپتی گپتا نے ہدایت کاری کی ہے۔ سونا نے مزید کہا 'خواتین فنکاروں کو مردوں کی دنیا میں ہمیشہ دوسرے درجے کی طرح سمجھا جاتا ہے۔ بالی ووڈ میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Raksha Bandhan First Song Out: اکشے کمار کی آئندہ فلم 'رکشا بندھن' کا پہلا نغمہ ریلیز
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'خواتین کے تئیں رویہ بدلنے کی ضرورت ہے، خواتین کے گانوں میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ 100 گانوں میں 8 یا 9 گانے ہی خواتین کی آواز میں ہیں۔ سونا نے کہا '20 سال پہلے کی شریا گھوشال اور سنیدھی چوہان یا نیہا ککڑ، اس لیے مشہور ہیں کہ وہ 'انڈین آئیڈل' کی کرسی پر بیٹھی ہیں اور سوشل میڈیا پر بہت محنت کر رہی ہیں۔ ہمارے پاس 100 سے زیادہ مرد ستارے ہیں، جب کہ صرف چند خواتین اداکارائیں ہیں۔'