ETV Bharat / entertainment

Shammi Kapoor Birth Anniversary: شمی کپور نے رومانس، الہڑ پن اور بے فکر اسٹائل سے بھارتی سنیما کو ایک نئی جہت ملی

بالی ووڈ اداکار شمی کپور کی آج 91 ویں سالگرہ ہے۔ مداح انہیں ان کے بے فکر اسٹائل اور ڈانس کی وجہ سے یاد کرتے ہیں۔ اس خاص موقع پر ہم اداکار کے فلمی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ Shammi Kapoor Birth Anniversary

author img

By

Published : Oct 21, 2022, 10:32 AM IST

شمی کپور نے رومانس، الہڑ پن اور بے فکر اسٹائل سے بھارتی سنیما کو ایک نئی جہت عطا کی
شمی کپور نے رومانس، الہڑ پن اور بے فکر اسٹائل سے بھارتی سنیما کو ایک نئی جہت عطا کی

بالی ووڈ میں شمي کپور ایسے اداکار ہیں جنہوں نے رومانس، الہڑپن اور بے فکر اسٹائل سے ہندوستانی سنیما کو ایک نئی جہت عطا کی۔ وہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کے مشہور خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور اداکاری انہیں وراثت میں ملی تھی لیکن انہوں نے اپنی اداکاری کو ایک نیا اسلوب دے کر مقبولیت حاصل کی اور ثابت کردیا کہ والد پرتھوی راج کپور اور بڑے بھائی راج کپور کی طرح اداکاری ان کی رگ رگ میں بسی ہوئی ہے۔Shammi Kapoor Birth Anniversary

زندگی کو اپنے کردار میں متحرک کرنے والے شمی کپور کی فلموں پر نظر ڈالنے پر ان پر فلمائے گائے نغموں اور گیت کے بولوں میں مستی کا احساس ہوتاہے۔ ’بار بار دیکھو ہزار بار دیکھو‘ اور ’چاہے مجھے کوئی جنگلی كہے‘جیسے گیتوں میں آج بھی ان کی باغیانہ تصویر ہمارے ذہن میں گردش کرنے لگتی ہے۔ 21 اکتوبر 1931 کو ممبئی میں پیدا ہونے والے شمی کپور کے والد پرتھوی راج کپور فلم انڈسٹری کے عظیم اداکار تھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونے پر شمي کپور کا رجحان بھی اداکاری کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکار بننے کا خواب دیکھنے لگے۔ سال 1953 میں آئی فلم ’جیون جیوتی‘ سے بطور اداکار شمی کپور نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔

سال 1953 سے 1957 تک شمی کپور فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کیلئے جدوجہد کرتے رہے۔ اس دوران انہیں جو بھی کردار ملا اسے وہ قبول کرتے چلے گئے۔ انہوں نے’ ٹھوکر، لڑکی، کھوج، محبوب، احسان، چور بازار، تانگے والی، سپه سالار ،ہم سب چور ہے اور میم صاحب جیسی کئی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ شمي کپور جب فلم انڈسٹری میں آئے تو ان کی جسمانی ساخت اور ان کا جھک کر چلنا اور باڈی لینگویج فلم کے نقطہ نظر سے مناسب نہیں تھی لیکن بعد میں یہی اسٹائل لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ ان کے لیے موسیقاروں نے جذبات سے پر موسیقی ،نوجوانوں کے دلوں کو بے چین کرنے والی دھن بنائی اور نغمہ نگاروں کو انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے گانے لکھنے پڑے۔ ان کے لئے عظیم گلوکار محمد رفیع نے اپنی شاندار آواز سے جو انداز اختیار کیا وہ ان کے لیے بہت مناسب ثابت ہوا۔

سال 1955 میں شمی کپور نے اداکارہ گيتابالي سے شادی کر لی۔ یہ شادی جن حالات میں ہوئی وہ کافی دلچسپ ہے۔ فلم انڈسٹری میں گيتابالی ان سے کافی سینئر تھیں۔ شمی کپور اور گيتابالی کی جوڑی فلم مس کوکا کولا کے دوران شہ سرخیوں میں آئی تھی۔ اس کے بعد دونوں نے ایک ساتھ کیدار شرما کی فلم ’رنگین راتیں‘ میں بھی کام کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کیدار شرما کی فلم رنگين راتیں کی شوٹنگ کے دوران شمی کپور کے سلسلے میں اداکارہ مالا سنہا اور گیتا بالی کے درمیان جھگڑا ہو گیا تھا۔ بعد میں کیدار شرما کے سمجھانے پر دوبارہ فلم کی شوٹنگ شروع ہوئی۔ فلم کی شوٹنگ کے بعد شمی کپور اور گيتابالی جب ممبئی واپس آئے تو دونوں نے فیصلہ کیا کہ دونوں کو شادی کرلینا چاہیے۔ چار اگست 1955 کو شمی کپور نے گيتابالي کو فون کیا اور کہا میں آپ کو لینے آ رہا ہوں۔ جب شمی كپور گیتا بالی کو لینے ان کے گھر پہنچے تو کافی رات ہو چکی تھی اور بارش بھی ہو رہی تھی۔ دونوں مندر گئے اور صبح چار بجے تک مندر میں رکے رہے۔ جب پجاری مندر میں آئے تب ان کی شادی ہوئی۔

شمی کپور کا ستارہ ڈائریکٹر ناصر حسین کی سال 1957 میں آئی فلم ’تم سا نہیں دیکھا‘ سے چمکا۔ بہترین نغمہ اور اداکاری سے سجی اس فلم کی کامیابی نے شمی کپور کو اسٹار بنادیا ۔ آج بھی اس فلم کے سدا بہار نغمات ناظرین اور سامعین کو سحر میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ ساٹھ کے عشروں میں شمی کپور شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے۔ جب کبھی فلم سازوں کو کسی نئی اداکارہ کو فلم انڈسٹری میں موقع دینا مقصود ہوتا تھا تو انہیں شمی کپور کے ساتھ فلم میں لیتے تھے۔ ان اداکاراؤں میں سائرہ بانو( جنگلي)، آشا پاریکھ (دل دے کر دیکھو) اور شرمیلا ٹیگور (کشمیر کی کلی) شامل ہیں۔ ان ہیروئنوں کی شمی کپور کے ساتھ جوڑی خوب بنی۔ انہوں نے گیتا بالی، مدھوبالا، مالا سنہا، سادھنا، نوتن اور مینا کماری کے ساتھ بھی کام کیا۔

انہوں نے پانچ دہائیوں پر مشتمل فلمی کیریئر میں تقریبا 200 فلموں میں کام کیا۔ ان کی کچھ قابل ذکر فلمیں رنگین راتیں، تم سا نہیں دیکھا، مجرم، اجالا، دل دے کر دیکھو، جنگلی، پروفیسر، چائنا ٹاؤن، بلف ماسٹر، كشمير کی كلی ،راجكمار، جانور، تیسری منزل، این ایوننگ ان پیرس ،برهمچاری، تم سے اچھا کون ہے اور پرنس ہیں۔ سال 1968میں انہیں فلم برہمچاری کے لئے بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔ کریکٹر رول کے تعلق سے بھی انہیں کافی سراہا گیا۔ ان میں ان کے بڑے بھائی راج کپور کے ساتھ چار دل چار راہیں، راج کمار کے ساتھ اجالا اور امیتابھ بچن کے ساتھ ضمیر اور پرورش اہم ہیں۔ معاون کردار کے طور پر 1982میں 'ودھاتا' فلم کے لئے انہیں بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ ملا۔ 1995میں انہیں فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، سال 1998میں فنکار ایوارڈ، سال 1999 میں زی سنے کا لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور سال 2000میں اسٹار سنے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ اپنی دلکش اداؤں سے ناظرین کے دلوں پر راج کرنے والے شمی کپور 14 اگست 2011 کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

بالی ووڈ میں شمي کپور ایسے اداکار ہیں جنہوں نے رومانس، الہڑپن اور بے فکر اسٹائل سے ہندوستانی سنیما کو ایک نئی جہت عطا کی۔ وہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کے مشہور خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور اداکاری انہیں وراثت میں ملی تھی لیکن انہوں نے اپنی اداکاری کو ایک نیا اسلوب دے کر مقبولیت حاصل کی اور ثابت کردیا کہ والد پرتھوی راج کپور اور بڑے بھائی راج کپور کی طرح اداکاری ان کی رگ رگ میں بسی ہوئی ہے۔Shammi Kapoor Birth Anniversary

زندگی کو اپنے کردار میں متحرک کرنے والے شمی کپور کی فلموں پر نظر ڈالنے پر ان پر فلمائے گائے نغموں اور گیت کے بولوں میں مستی کا احساس ہوتاہے۔ ’بار بار دیکھو ہزار بار دیکھو‘ اور ’چاہے مجھے کوئی جنگلی كہے‘جیسے گیتوں میں آج بھی ان کی باغیانہ تصویر ہمارے ذہن میں گردش کرنے لگتی ہے۔ 21 اکتوبر 1931 کو ممبئی میں پیدا ہونے والے شمی کپور کے والد پرتھوی راج کپور فلم انڈسٹری کے عظیم اداکار تھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونے پر شمي کپور کا رجحان بھی اداکاری کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکار بننے کا خواب دیکھنے لگے۔ سال 1953 میں آئی فلم ’جیون جیوتی‘ سے بطور اداکار شمی کپور نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔

سال 1953 سے 1957 تک شمی کپور فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کیلئے جدوجہد کرتے رہے۔ اس دوران انہیں جو بھی کردار ملا اسے وہ قبول کرتے چلے گئے۔ انہوں نے’ ٹھوکر، لڑکی، کھوج، محبوب، احسان، چور بازار، تانگے والی، سپه سالار ،ہم سب چور ہے اور میم صاحب جیسی کئی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ شمي کپور جب فلم انڈسٹری میں آئے تو ان کی جسمانی ساخت اور ان کا جھک کر چلنا اور باڈی لینگویج فلم کے نقطہ نظر سے مناسب نہیں تھی لیکن بعد میں یہی اسٹائل لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ ان کے لیے موسیقاروں نے جذبات سے پر موسیقی ،نوجوانوں کے دلوں کو بے چین کرنے والی دھن بنائی اور نغمہ نگاروں کو انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے گانے لکھنے پڑے۔ ان کے لئے عظیم گلوکار محمد رفیع نے اپنی شاندار آواز سے جو انداز اختیار کیا وہ ان کے لیے بہت مناسب ثابت ہوا۔

سال 1955 میں شمی کپور نے اداکارہ گيتابالي سے شادی کر لی۔ یہ شادی جن حالات میں ہوئی وہ کافی دلچسپ ہے۔ فلم انڈسٹری میں گيتابالی ان سے کافی سینئر تھیں۔ شمی کپور اور گيتابالی کی جوڑی فلم مس کوکا کولا کے دوران شہ سرخیوں میں آئی تھی۔ اس کے بعد دونوں نے ایک ساتھ کیدار شرما کی فلم ’رنگین راتیں‘ میں بھی کام کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کیدار شرما کی فلم رنگين راتیں کی شوٹنگ کے دوران شمی کپور کے سلسلے میں اداکارہ مالا سنہا اور گیتا بالی کے درمیان جھگڑا ہو گیا تھا۔ بعد میں کیدار شرما کے سمجھانے پر دوبارہ فلم کی شوٹنگ شروع ہوئی۔ فلم کی شوٹنگ کے بعد شمی کپور اور گيتابالی جب ممبئی واپس آئے تو دونوں نے فیصلہ کیا کہ دونوں کو شادی کرلینا چاہیے۔ چار اگست 1955 کو شمی کپور نے گيتابالي کو فون کیا اور کہا میں آپ کو لینے آ رہا ہوں۔ جب شمی كپور گیتا بالی کو لینے ان کے گھر پہنچے تو کافی رات ہو چکی تھی اور بارش بھی ہو رہی تھی۔ دونوں مندر گئے اور صبح چار بجے تک مندر میں رکے رہے۔ جب پجاری مندر میں آئے تب ان کی شادی ہوئی۔

شمی کپور کا ستارہ ڈائریکٹر ناصر حسین کی سال 1957 میں آئی فلم ’تم سا نہیں دیکھا‘ سے چمکا۔ بہترین نغمہ اور اداکاری سے سجی اس فلم کی کامیابی نے شمی کپور کو اسٹار بنادیا ۔ آج بھی اس فلم کے سدا بہار نغمات ناظرین اور سامعین کو سحر میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ ساٹھ کے عشروں میں شمی کپور شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے۔ جب کبھی فلم سازوں کو کسی نئی اداکارہ کو فلم انڈسٹری میں موقع دینا مقصود ہوتا تھا تو انہیں شمی کپور کے ساتھ فلم میں لیتے تھے۔ ان اداکاراؤں میں سائرہ بانو( جنگلي)، آشا پاریکھ (دل دے کر دیکھو) اور شرمیلا ٹیگور (کشمیر کی کلی) شامل ہیں۔ ان ہیروئنوں کی شمی کپور کے ساتھ جوڑی خوب بنی۔ انہوں نے گیتا بالی، مدھوبالا، مالا سنہا، سادھنا، نوتن اور مینا کماری کے ساتھ بھی کام کیا۔

انہوں نے پانچ دہائیوں پر مشتمل فلمی کیریئر میں تقریبا 200 فلموں میں کام کیا۔ ان کی کچھ قابل ذکر فلمیں رنگین راتیں، تم سا نہیں دیکھا، مجرم، اجالا، دل دے کر دیکھو، جنگلی، پروفیسر، چائنا ٹاؤن، بلف ماسٹر، كشمير کی كلی ،راجكمار، جانور، تیسری منزل، این ایوننگ ان پیرس ،برهمچاری، تم سے اچھا کون ہے اور پرنس ہیں۔ سال 1968میں انہیں فلم برہمچاری کے لئے بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔ کریکٹر رول کے تعلق سے بھی انہیں کافی سراہا گیا۔ ان میں ان کے بڑے بھائی راج کپور کے ساتھ چار دل چار راہیں، راج کمار کے ساتھ اجالا اور امیتابھ بچن کے ساتھ ضمیر اور پرورش اہم ہیں۔ معاون کردار کے طور پر 1982میں 'ودھاتا' فلم کے لئے انہیں بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ ملا۔ 1995میں انہیں فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، سال 1998میں فنکار ایوارڈ، سال 1999 میں زی سنے کا لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور سال 2000میں اسٹار سنے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ اپنی دلکش اداؤں سے ناظرین کے دلوں پر راج کرنے والے شمی کپور 14 اگست 2011 کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.