ETV Bharat / entertainment

Pakistani Actor Criticizes Mission Majnu: فلم مشن مجنوں پر پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کی تنقید، کہا ہم ٹوپی اور سرمہ نہیں پہنتے

author img

By

Published : Jan 28, 2023, 1:49 PM IST

پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے بالی ووڈ فلم مشن مجنوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فلم میں مسلمانوں کی غلط نمائندگی کی گئی ہے۔ سال 2017 میں ریلیز ہونے والی بالی وود فلم مام میں کام کرنے والے اداکار نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ مشن مجنوں کے میکرز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کا فلم مشن مجنوں پر نتقید
پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کا فلم مشن مجنوں پر نتقید

ممبئی: سدھارتھ ملہوترا اور رشمیکا مندانا نے جمعہ کی رات کو اپنی ایک ساتھ پہلی فلم مشن مجنوں کی کامیابی کا جشن منایا۔ وہیں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے اپنے ایک انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعہ مشن مجنوں کو 'خراب تحقیق' والی فلم قرار دیا۔ بالی ووڈ میں کام کرنے والے صدیقی اس فلم میں پاکستانی مسلمانوں کی نمائندگی سے ناخوش ہیں۔Pakistani Actor Criticized Mission Majnu

انسٹاگرام پر عدنان نے مشن مجنوں کو 'پاکستانیوں کی غلط تصویر' پیش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مشن مجنوں کو 'بد ذائقہ' اور حقیقت کے منافی' فلم قرار دیتے ہوئے اسے 'خراب کہانی، خراب پیش کش اور خراب تحقیق کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔ آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی اداکاری والی ہندی فلم مام میں کام کرنے والے اداکار عدنان نے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ ' کتنی غلط نمائندگی سے ہمیں معلوم ہوگا کہ غلط نمائندگی ہوئی ہے؟ بالی ووڈ کے پاس اس کا جواب ہے۔ کیا ہوگیا ہے یار، آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے، کوئی اچھے ریسرچرز ڈھونڈ لو جو ہم پر تحقیق کر سکیں یا مجھے مدد کرنے کی اجازت دیں'۔

  • " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">

مشن مجنوں کے میکرز سے ناراض عدنان نے لکھا کہ پاکستانی ٹوپی نہیں پہنتے، سُرمہ نہیں لگاتے اور تعویذ نہیں پہنتے'۔ جیسا کہ شانتنو باغچی کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم میں سدھارتھ کو طارق کے کردار کے طور پر دیکھا گیا تھا۔ عدنان صدیقی مزید لکھتے ہیں کہ ' نوٹس بناؤ کہ ہم لوگ ٹوپی نہیں پہنتے، سُرمہ نہیں لگاتے اور تعویذ نہیں پہنتے۔ نہ ہم آداب کہتے ہیں اور نہ ہی آداب کہتے وقت جھکتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشن مجنوں میں بہت کچھ ہے جیسے کہ یہ 'بدذائقہ' اور 'حقیقت کے منافی' ہے۔ انہوں نے اس بارے میں بھی اپنی رائے شیئر کی کہ اگر ولن کے کردار کو بھی مضبوطی سے دکھایا جاتا ہے تو سدھا کا مضبوط کردار ابھر کر آتا۔ عدنان کہتے ہیں کہ 'فلم کے ہیرو کا کردار مزید نکھر جاتا اگر دوسری جانب ولن کو بھی مضبوط دکھایا جاتا۔ ایک کمزور وِلن سے ہیرو مزید کمزور ہوگیا'۔

اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے اداکار نے کہا کہ 'مشن مجنوں خراب کہانی، خراب پیش کش، خراب تحقیق کا نتیجہ ہے'۔ انہوں نے بالی ووڈ فلمسازوں کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی اور کہا کہ ' اگلی بار ہماری طرف آئیں اور ملیں، ہم اچھے میزبان ہیں۔ ہم آپ کو دکھائیں گے کہ ہم کیسے نظر آتے ہیں، کیسے کپڑے پہنتے ہیں اور رہتے ہیں'۔

نیٹفلکس پر ریلیز ہونے والی یہ فلم راؤ کے ایک فیلڈ آپریٹو امندیپ سنگھ آئی پی ایس کی کہانی ہے، جو ایک خفیہ مشن پر پاکستان جاتا ہے تاکہ یہ تحقیقات کرسکے کہ ایٹمی ہتھیار بنانے میں پاکستان کا کتنا ہاتھ ہے۔ فلم کی ریلیز کے بعد یہ نیٹفلکس پر 18 ممالک کے ٹاپ 10 فلموں کی فہرست میں ٹرینڈ کر رہی ہے۔ یہی نہیں مشن مجنوں اپنی ریلیز کے ابتدائی ہفتے میں عالمی سطح پر دیکھی جانے والی دوسری غیر انگریزی فلم بن گئی ہے جسے نیٹفلکس پر ریلیز کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:Pakistani Actor on Aap Jaisa Koi Remix: پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے 'آپ جیسا کوئی' ریمکس پر تنقید کی

ممبئی: سدھارتھ ملہوترا اور رشمیکا مندانا نے جمعہ کی رات کو اپنی ایک ساتھ پہلی فلم مشن مجنوں کی کامیابی کا جشن منایا۔ وہیں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے اپنے ایک انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعہ مشن مجنوں کو 'خراب تحقیق' والی فلم قرار دیا۔ بالی ووڈ میں کام کرنے والے صدیقی اس فلم میں پاکستانی مسلمانوں کی نمائندگی سے ناخوش ہیں۔Pakistani Actor Criticized Mission Majnu

انسٹاگرام پر عدنان نے مشن مجنوں کو 'پاکستانیوں کی غلط تصویر' پیش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مشن مجنوں کو 'بد ذائقہ' اور حقیقت کے منافی' فلم قرار دیتے ہوئے اسے 'خراب کہانی، خراب پیش کش اور خراب تحقیق کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔ آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی اداکاری والی ہندی فلم مام میں کام کرنے والے اداکار عدنان نے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ ' کتنی غلط نمائندگی سے ہمیں معلوم ہوگا کہ غلط نمائندگی ہوئی ہے؟ بالی ووڈ کے پاس اس کا جواب ہے۔ کیا ہوگیا ہے یار، آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے، کوئی اچھے ریسرچرز ڈھونڈ لو جو ہم پر تحقیق کر سکیں یا مجھے مدد کرنے کی اجازت دیں'۔

  • " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">

مشن مجنوں کے میکرز سے ناراض عدنان نے لکھا کہ پاکستانی ٹوپی نہیں پہنتے، سُرمہ نہیں لگاتے اور تعویذ نہیں پہنتے'۔ جیسا کہ شانتنو باغچی کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم میں سدھارتھ کو طارق کے کردار کے طور پر دیکھا گیا تھا۔ عدنان صدیقی مزید لکھتے ہیں کہ ' نوٹس بناؤ کہ ہم لوگ ٹوپی نہیں پہنتے، سُرمہ نہیں لگاتے اور تعویذ نہیں پہنتے۔ نہ ہم آداب کہتے ہیں اور نہ ہی آداب کہتے وقت جھکتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشن مجنوں میں بہت کچھ ہے جیسے کہ یہ 'بدذائقہ' اور 'حقیقت کے منافی' ہے۔ انہوں نے اس بارے میں بھی اپنی رائے شیئر کی کہ اگر ولن کے کردار کو بھی مضبوطی سے دکھایا جاتا ہے تو سدھا کا مضبوط کردار ابھر کر آتا۔ عدنان کہتے ہیں کہ 'فلم کے ہیرو کا کردار مزید نکھر جاتا اگر دوسری جانب ولن کو بھی مضبوط دکھایا جاتا۔ ایک کمزور وِلن سے ہیرو مزید کمزور ہوگیا'۔

اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے اداکار نے کہا کہ 'مشن مجنوں خراب کہانی، خراب پیش کش، خراب تحقیق کا نتیجہ ہے'۔ انہوں نے بالی ووڈ فلمسازوں کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی اور کہا کہ ' اگلی بار ہماری طرف آئیں اور ملیں، ہم اچھے میزبان ہیں۔ ہم آپ کو دکھائیں گے کہ ہم کیسے نظر آتے ہیں، کیسے کپڑے پہنتے ہیں اور رہتے ہیں'۔

نیٹفلکس پر ریلیز ہونے والی یہ فلم راؤ کے ایک فیلڈ آپریٹو امندیپ سنگھ آئی پی ایس کی کہانی ہے، جو ایک خفیہ مشن پر پاکستان جاتا ہے تاکہ یہ تحقیقات کرسکے کہ ایٹمی ہتھیار بنانے میں پاکستان کا کتنا ہاتھ ہے۔ فلم کی ریلیز کے بعد یہ نیٹفلکس پر 18 ممالک کے ٹاپ 10 فلموں کی فہرست میں ٹرینڈ کر رہی ہے۔ یہی نہیں مشن مجنوں اپنی ریلیز کے ابتدائی ہفتے میں عالمی سطح پر دیکھی جانے والی دوسری غیر انگریزی فلم بن گئی ہے جسے نیٹفلکس پر ریلیز کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:Pakistani Actor on Aap Jaisa Koi Remix: پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے 'آپ جیسا کوئی' ریمکس پر تنقید کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.