نصیرالدین شاہ موجودہ حکومت کے حوالے سے کھل کر اپنے رائے کا اظہار کرتے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں جب ان سے نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے بارے میں پوچھا گیا تو اداکار نے کہا کہ 'سپریم لیڈر اپنے لیے ایک یادگار بنانا چاہتے ہیں'۔ شاہ نے یہ بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا حوالہ دیا۔ Naseeruddin Shah on new Parliament
اداکار نے بالی ووڈ ہنگامہ سے انٹرویو کے دوران بتایا کہ ' اس طرح انہیں یاد رکھا جائے گا'۔شاہ نے یہ بات تو تسلیم کی کہ ایک نئی عمارت کی ضرورت ہے لیکن اس کے افتتاح کے لیے منعقد ہونے والی تقریب پر سوال بھی اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ' پرانی پارلیمنٹ 100 سال پرانی تھی تو سمجھ میں آتا ہے کہ نئی عمارت کی ضرورت تھی لیکن کیا ایسی تقریب کی ضرورت تھی؟ جہاں آپ ہر چیز میں مذہبی پہلوؤں کو متعارف کروا رہے ہیں'۔
شاہ نے کہا کہ شان و شوکت کا فریب کیا گیا اور اس کی وجہ سے ملک نقصان اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'آپ پجاریوں سے گھرے اندر ایسے داخل ہورہے ہوں جیسے انگلینڈ کے بادشا ہوں جو بشپوں سے گھر ہوتا ہے۔ شان و شوکت دکھانے کا جو فریب کیا گیا ہے اس کی بھی ایک حد ہونی چاہیے اور مجھے لگتا ہے کہ ہم اس کی وجہ سے تکلیف میں ہیں۔ شاہ نے کہا کہ نئی عمارت "ہماری جمہوریت کی علامت" ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ ہماری جمہوریت کو محفوظ رکھنے میں کامیاب ہ گی'۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نصیرالدین شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ' آج کے دور میں مسلمانوں سے نفرت کرنا فیشن بن گیا ہے اور یہ چلن پڑھے لکھے لوگوں میں بھی رائج ہے۔ حکمراں جماعت نے بہت چالاکی سے لوگوں کے ذہن میں مسلمانوں سے نفرت کرنے کا زہر گھول دیا ہے۔ ہم سیکولرزم کی بات کرتے ہیں، جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو آپ ہر چیز میں مذہب کو کیوں شامل کر رہے ہیں'۔