کامیڈین منور فاروقی نے ان تمام 'ٹیڑھے میڑھے کام' کے بارے میں بات کی جو انہوں نے یوٹیوب پر اپنی اسٹینڈپ ویڈیوز سے حاصل ہونے والی شہرت سے پہلے کی تھیں۔ انہوں نے 2007 میں ممبئی منتقل ہونے سے پہلے گجرات میں بڑے ہونے کے دوران پیش آئی مالی مشکلات پر بھی بات چیت کی۔Munawar Faruqui
میشیبل انڈیاز بمبئے جرنی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ شہرت حاصل کرنے سے پہلے انہیں کئی عجیب و غریب کام کرنے پڑے تھے۔ انہوں نےکہا کہ وہ غیر قانونی طریقے سے غیر ملکی کرنسی ایکسجینج کیا کرتے تھے۔ وہ ان علاقوں میں گھوما کرتے تھے جہاں غیر ملکی سیاح اکثر آیا کرتے تھے اور پھر وہ ان سے مقامی کرنسی کا تبادلہ کیا کرتے تھے۔ منور بتاتے ہیں کہ بعض اوقات وہ بڑے نوٹوں پر 700 روپے تک کا منافع کما لیتے ہیں۔
منور نے یہ بھی بتایا کہ وہ سموسے کی دکان پر بھی کام کرتے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ ' ہمارا ایک ریستوراں تھا، لیکن وہ چلا نہیں۔ اس میں والد صاحب نے اپنا سارا پیسہ گنوا دیا۔بہت زیادہ قرض تھا… میں نے ایک گفٹ شاپ پر چند ماہ کام کیا، میں نے دن میں 11 گھنٹے کام کرنے پر 850 روپے ماہانہ کمائے۔ مجھے یہ پسند نہیں آیا، جب ہم نے کچھ اور کرنے کا فیصلہ کیا۔ میری والدہ اور دادی گھر میں سموسے بناتی تھیں اور میں نے اپنے گھر کے باہر ایک اسٹال لگانا شروع کیا جہاں میں انہیں بھون کر بیچتا تھا… میں نے اپنی انگلیاں جلا دی تھیں، مجھ پر گرم تیل گرا تھا'۔
منور اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہیں 2021 میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سال 2022 میں وہ کنگنا رناوت کی میزبانی والے رئیلٹی شو لاک اپ میں ایک کنٹیسٹنٹ کے طور پر داخل ہوئے اور اس کے شو کے فاتح بنے۔ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر ریپ میوزک بھی جاری کیا ہے جہاں ان کے تقریبا چار ملین سبسکرائبر ہیں۔