ملیالم فلم اداکار اور پروڈیوسر وجے بابو کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیرالہ پولیس نے اداکار کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس کے مطابق 22 اپریل کو متاثرہ نے اپنی شکایت میں بتایا تھا کہ کوچی کے ایک فلیٹ میں اداکار نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس کے ساتھ کئی بار ایسا کیا جا چکا ہے۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ اداکار نے اسے فلموں میں کردار دینے کے بہانے بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہاں متاثرہ کی شکایت کے بعد ملزم اداکار مفرور بتایا جا رہا ہے۔ وہیں وجے نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور فیس بک پر لائیو آکر کہا کہ وہ خود ہی اس کا شکار ہوئے ہیں۔ Vijay Babu Sexual Assault Case
واضح رہے کہ ایرناکولم ساؤتھ پولیس نے خاتون کی شکایت پر اداکار وجے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملہ کی چھان بین شروع کردی ہے۔ وہیں فیس بک پر وجے نے متاثرہ کا نام لیے بغیر کہا کہ' میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، میں خود اس کا شکار ہوں۔ وجے نے لائیو ویڈیو میں ملک کے قانونی نظام کو برا بھلا کہا اور جم کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا قانون ایسا ہے کہ وہ اسے تحفظ فراہم کر رہا ہے اور میں یہاں پریشان ہوں۔
وجے یہیں نہیں رکے، انہوں نے لائیو ویڈیو میں کہا کہ وہ متاثرہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے بہت سے شواہد موجود ہیں اور یہ کیس کوئی چھوٹا موٹا کیس نہیں ہوگا۔
اداکار نے یہ تمام ثبوتوں کو پیش کرنے کو کہا ہے۔ ملزم اداکار نے بتایا کہ وہ سال 2018 میں متاثرہ سے ملے تھے۔ اس کے بعد 2021 تک ان کی متاثرہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ اداکار کا کہنا ہے کہ ان کے پاس متاثرہ کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے تقریباً 400 اسکرین شاٹس ہیں۔ یہاں وجے کی بات سننے کے بعد، ان کے مداح ان کی حمایت کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Sexual Harrassment Case: جنسی ہراسانی معاملہ میں کوریوگرافر گنیش آچاریہ کے خلاف چارج شیٹ