جاوید اختر حال ہی میں لاہور میں ایک ادبی میلے کے لیے پاکستان میں تھے، جہاں انہوں نے 26/11 کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے قصورواروں کے بارے میں تبصرہ کیا اور کہا کہ وہ پاکستان میں آزادا گھوم رہے ہیں۔ مقبول اردو شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں منعقد ہونے والے فیض فیسٹیول میں گیت نگار اور مصنف نے شرکت کی تھی، جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔ یہاں تک کہ اداکارہ کنگنا رناوت نے بھی ان کی تعریف کرتے ہوئے اس پر ردعمل کا اظہار کیا۔ اب جاوید اختر نے بتایا کہ فیض فیسٹیول میں دیے گئے اس تبصرے پر وہاں موجود حاضرین نے کیسا ردعمل ظاہر کیا تھا۔26/11 Mumbai attacks remark
ایک نئے انٹرویو میں جاوید اختر نے کہا کہ 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں ان کے تبصرے کو پاکستان میں پذیرائی ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت سے لوگ ہیں جو 'بھارت کی تعریف کرتے ہیں' اور چاہتے ہیں کہ دونوں پڑوسی ممالک میں 'تعلقات رہیں'۔ جاوید نے مزید بتایا کہ کس طرح 'پاکستان آرمی، پاکستانی عوام، پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی رائے مختلف ہے۔
این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب جاوید اختر سے پوچھا گیا کہ ان کے اس تبصرے پر وہاں موجود حاضرین کا ردعمل کیسا تھا، تب انہوں نے کہا کہ 'ان سب نے تالیاں بجائیں، انہوں نے مجھ سے اتفاق کیا۔ بہت سے لوگ ہیں جو بھارت کی تعریف کرتے ہیں، ہمارے ساتھ تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم ممالک کو یکساں نظر سے دیکھتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ ہم ان لاکھوں لوگوں سے کیسے جڑیں گے، جو بھارت سے جڑنا چاہتے ہیں'۔
جاوید اختر سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا یہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت کا صحیح وقت ہے اور کیا اس کے لیے کسی درمیانی زمین کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس قسم کی صلاحیت نہیں ہے (اس سوال کا جواب دینے کے لیے)۔ جو لوگ اقتدار میں ہیں، جو اس عہدے پر فائز ہیں، انہیں اس کی سمجھ ہے کہ کیا ہو رہا ہے، کیا صورت حال ہے، اس کے بارے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ پاک فوج۔ پاکستانی عوام، پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ایک کی سوچ ایک نہیں ہے جو لوگ ملک چلاتے ہیں وہ بہتر جانتے ہیں۔ میری معلومات بہت کم ہیں۔ بھارت میں ہمارے پاس پاکستانی لوگوں کے بارے میں بہت محدود معلومات ہیں۔ ان کا بھی یہی حال ہے'
لاہور کے حالیہ کلپ میں جاوید اختر کو فیض فیسٹیول میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جہاں انہوں نے کہا کہ میں 26/11 کے حملوں کا گواہ رہا ہوں، ہندوستانیوں سے یہ توقع رکھنا غلط ہوگا کہ وہ ان حملوں کے مجرمین کو نظر انداز کردیں جو شاید اب بھی پاکستان میں آزادی سے رہ رہے ہیں۔ تقریب میں موجود ایک شخص کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا' حملہ آوروں کا تعلق ناروے یا مصر سے نہیں تھا۔ وہ اب بھی آپ کے ملک میں موجود ہیں، اس لیے اگر کوئی ہندوستانی اس کی شکایت کرے تو آپ کو ناراض نہیں ہونا چاہیے'۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں بھارت متعدد پاکستانی فنکاروں کی میزبانی کر چکا ہے، لیکن پاکستان نے کبھی گلوکارہ لتا منگیشکر کی میزبانی نہیں کی'۔