ممبئی: نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت معاملے میں بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے ممبئی کی عدالت سے ان کی بہن رنگولی چندیل کا بیان درج کرنے کی درخواست کی ہے۔ رناوت نے جمعہ کو میٹروپولیٹن مجسٹریٹ آر آر خان کے سامنے اپنے وکیل رضوان صدیقی کے ذریعے یہ درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے اس معاملے کی سماعت کی تاریخ 11 اگست طئے کی ہے۔Javed Akhtar Defamation Case
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ رناوت میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئی تھیں اور اس کیس میں اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا تھا۔ جاوید اختر نے نومبر 2020 میں عدالت میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ رناوت نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران ان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے ہیں، جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ اپنی شکایت میں اختر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ رناوت نے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کے بعد بالی ووڈ میں 'گروپ بندی' کا حوالہ دیتے ہوئے کنگنا نے ٹی وی انٹرویوز میں ان کا نام اس میں گھسیٹا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کے جنوری میں پنجاب کے بھٹنڈہ میں بھی گنگا پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انہوں نے ہتک عزت مقدمے کو خارج کرنے کے لیے پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ میں کنگنا کی درخواست پر بحث کے بعد کیس کی سماعت پیر کو 11 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔ دراصل کسانوں کے احتجاج کے دوران کنگنا رناوت نے بھٹنڈہ کی مہندر کور کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں 100 روپے کے یومیہ اجرت پر تحریک میں لایا گیا تھا۔ کنگنا نے مہندر کور کو شاہین باغ میں احتجاج کر رہی دادی بلقیس بانو بتایا تھا۔ جس کے بعد مہندر کور نے بٹھنڈہ میں کنگنا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔
کنگنا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'یہ وہی دادی ہیں جنہیں ٹائم میگزین نے ایک طاقتور ہندوستانی خاتون قرار دیا تھا۔ یہ 100 روپے کے لئے ہر احتجاج میں شامل ہو جاتی ہیں'۔ اس ٹویٹ کے بعد کنگنا کی جم کر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔بعد ازاں کنگنا کو اپنا یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں:جاوید اختر ہتک عزت کیس: کنگنا رناوت کی عدالت میں طلبی