ETV Bharat / entertainment

Mrinal Sen Birth Anniversary مرنال سین نے بھارتی سنیما کو بین الاقوامی شناخت دلائی

بھارتی فلمی دنیا کے فلمساز مرنال سین کا آج 100واں یوم پیدائش ہے۔ مرنال سین 14 مئی 1923 کو فرید آباد (بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے۔ مرنال سین فلمی صنعت میں اپنے کیریئر کی شروعات کولکتہ فلم اسٹوڈیو میں بطور آڈیوٹکنیشین کے طور پر کی۔ Mrinal Sen Birthplace

author img

By

Published : May 14, 2023, 8:33 AM IST

مرنال سین نے بھارتی سنیما کو بین الاقوامی شناخت دلائی
مرنال سین نے بھارتی سنیما کو بین الاقوامی شناخت دلائی

ممبئی: بھارتی فلمی دنیا میں مرنال سین کا نام ایک ایسے فلمسازوں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی فلموں کے ذریعے ہندی سنیما کو بین الاقوامی سطح پر خاص شناخت دلائی۔ 14 مئی 1923 کو فرید آباد (بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے مرنال سین نے ابتدائی تعلیم فرید آباد سے حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے كلكتہ کے مشہور اسكاٹش چرچ کالج سے مزید تعلیم حاصل کی۔ اس دوران وہ کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے منعقد ثقافتی پروگراموں میں شرکت کرنے لگے۔ کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد مرنال سین کی دلچسپی فلموں کےتیئں بڑھنے لگی اور وہ فلم سازی سے متعلق کتابوں کا مطالعہ کرنے لگے۔ اس دور کے وہ اپنے دوست رتوك گھٹک اور سلیل چودھری سے اکثر کہا کرتے کہ مستقبل میں وہ بامعنی فلمیں بنائیں گے لیکن خاندان کی اقتصادی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں اپنا یہ خیال ملتوی کرنا پڑا اور طبی نمائندے کے طور پر کام کرنا پڑا۔طبی نمائندے کے طور پر کچھ دنوں تک کام کرنے کے بعد جب ان کا دل اس کام میں نہیں لگا تو انہوں نے یہ نوکری چھوڑ دی۔

مرنال سین فلمی صنعت میں اپنے کیریئر کی شروعات کولکتہ فلم اسٹوڈیو میں بطور ’’آڈیوٹکنیشین‘‘ کے طور پر کی۔ بطور ڈائریکٹر مرنال سین کے کیریئر کی پہلی فلم سال 1955 میں ریلیز ہونے فلم’’رات بھور‘‘ تھی جو باکس آفس پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی۔ اس کے بعد سال 1958 میں مرنال سین کی فلم ’’نیل اكاشے نیچے‘‘ ریلیز ہوئی۔فلم کی کہانی ایک ایسے چینی تاجر وانگلو پر مبنی تھی جسے كلكتہ میں رہنے والی بسنتی کے بائیں بازو کے نظریات متاثر کرتے ہیں اور وہ اپنے ملک جا کر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جاپانی فوج کے خلاف ساتھ چھیڑی گئی مہم میں شامل ہو جاتا ہے ۔ جب فلم ریلیز ہوئی تو اس فلم میں بائیں بازو نظریات کے پیش نظر اس پر دو مہینے کے لئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ کسی حد تک بطور ڈائریکٹر اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔ مرنال سین کی اگلی فلم’’بیسے شرون‘‘ 1960 میں جلوہ گرہوئی۔ اس فلم کی کہانی 1943 میں بنگال میں ہوئے شدید قحط کے پس منظر پر مبنی تھی جس میں تقریبا ًپانچ لاکھ افراد بھوک اور قحط سالی سے مارے گئے تھے۔

سال 1969 میں این ایف ڈی سی کی مدد سے مرنال سین نے فلم ’’بھوون سوم‘‘ بنائی۔ فلم کی کہانی بھوون سوم نامی ایک ایسے سخت اورتادیبی افسر پر مبنی تھی جسے گاؤں جانے کا موقع ملتا ہے اور وہاں کے ماحول میں اس کی شخصیت تبدیل ہوجاتی ہے اور وہ سب سے امتیازی سلوک برتنے لگتا ہے۔ فلم میں بھوون سوم کا کردار اتپل دت نے ادا کیا تھا۔ اس فلم سے وابستہ دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ اسی فلم میں امیتابھ بچن نے پہلی بار اپنی آواز دی تھی۔ سال 1982 میں آئی فلم ‘‘خارج ’’ مرنال سین کے فلمی کیریئر کی ہٹ فلم میں شمار کی جاتی ہے۔ فلم کی کہانی ایک ایسے مڈل کلاس خاندان کے ارد گرد گھومتی ہے جس کا نوجوان نوکر باورچی خانے میں دم گھٹنے سے مر جاتا ہے جس سے ان کا خاندان بحران کا شکار ہو جاتا ہے۔فلم میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے انجن دتہ اور ممتا شنکر کانز فلم فیسٹول میں جیوری ایوارڈ سے نوازے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Manna Dey Birth Anniversary منا ڈے نے کلاسیکی موسیقی کو فلمی دنیا میں مخصوص شناخت سے روبرو کرایا

مرنال سین کو اپنے چار دہائی طویل فلمی کیریئر میں خوب عزت ملی۔ سال 1981 میں مرنال سین کو پدم بھوش ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 2005 میں فلمی دنیا کے اعلی ترین اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈسےبھی انہیں نوازا گیا۔ ان سب کے ساتھ ہی مرنال سین کو ان کی فلموں کے لیے کانز، برلن، شکاگو، وینس جیسے کئی فلم فیسٹول میں خصوصی انعام سے سرفراز کیا گیا۔ فلموں میں اہم شراکت کے ساتھ ہی وہ سماج کی خدمت کے لئے سال 1998 سے 2003 تک راجیہ سبھا رکن بھی رہ چکے ہیں۔ مختلف صلاحیت کے حامل مرنال سین سے فلمی انڈسٹری کا کوئی بھی شعبہ اچھوتا نہیں رہا۔ انہوں نے فلم کی پروڈکشن اور ہدایت کے علاوہ کئی فلموں کی کہانی اورا سکرین پلے بھی لکھے۔ سال 2004 میں ان کی سوانح عمری ‘‘الویز بنگ بارن’’ شائع ہوئی۔ سال 2009 میں بین الاقوامی فلم فیسٹول آف کیرل نے انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کیا اور مرنال سین وہ پہلے شخص بنے جنہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مرنال سین ان دنوں فلم انڈسٹری میں سرگرم نہیں ہیں۔

یو این آئی

ممبئی: بھارتی فلمی دنیا میں مرنال سین کا نام ایک ایسے فلمسازوں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی فلموں کے ذریعے ہندی سنیما کو بین الاقوامی سطح پر خاص شناخت دلائی۔ 14 مئی 1923 کو فرید آباد (بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے مرنال سین نے ابتدائی تعلیم فرید آباد سے حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے كلكتہ کے مشہور اسكاٹش چرچ کالج سے مزید تعلیم حاصل کی۔ اس دوران وہ کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے منعقد ثقافتی پروگراموں میں شرکت کرنے لگے۔ کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد مرنال سین کی دلچسپی فلموں کےتیئں بڑھنے لگی اور وہ فلم سازی سے متعلق کتابوں کا مطالعہ کرنے لگے۔ اس دور کے وہ اپنے دوست رتوك گھٹک اور سلیل چودھری سے اکثر کہا کرتے کہ مستقبل میں وہ بامعنی فلمیں بنائیں گے لیکن خاندان کی اقتصادی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں اپنا یہ خیال ملتوی کرنا پڑا اور طبی نمائندے کے طور پر کام کرنا پڑا۔طبی نمائندے کے طور پر کچھ دنوں تک کام کرنے کے بعد جب ان کا دل اس کام میں نہیں لگا تو انہوں نے یہ نوکری چھوڑ دی۔

مرنال سین فلمی صنعت میں اپنے کیریئر کی شروعات کولکتہ فلم اسٹوڈیو میں بطور ’’آڈیوٹکنیشین‘‘ کے طور پر کی۔ بطور ڈائریکٹر مرنال سین کے کیریئر کی پہلی فلم سال 1955 میں ریلیز ہونے فلم’’رات بھور‘‘ تھی جو باکس آفس پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی۔ اس کے بعد سال 1958 میں مرنال سین کی فلم ’’نیل اكاشے نیچے‘‘ ریلیز ہوئی۔فلم کی کہانی ایک ایسے چینی تاجر وانگلو پر مبنی تھی جسے كلكتہ میں رہنے والی بسنتی کے بائیں بازو کے نظریات متاثر کرتے ہیں اور وہ اپنے ملک جا کر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جاپانی فوج کے خلاف ساتھ چھیڑی گئی مہم میں شامل ہو جاتا ہے ۔ جب فلم ریلیز ہوئی تو اس فلم میں بائیں بازو نظریات کے پیش نظر اس پر دو مہینے کے لئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ کسی حد تک بطور ڈائریکٹر اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔ مرنال سین کی اگلی فلم’’بیسے شرون‘‘ 1960 میں جلوہ گرہوئی۔ اس فلم کی کہانی 1943 میں بنگال میں ہوئے شدید قحط کے پس منظر پر مبنی تھی جس میں تقریبا ًپانچ لاکھ افراد بھوک اور قحط سالی سے مارے گئے تھے۔

سال 1969 میں این ایف ڈی سی کی مدد سے مرنال سین نے فلم ’’بھوون سوم‘‘ بنائی۔ فلم کی کہانی بھوون سوم نامی ایک ایسے سخت اورتادیبی افسر پر مبنی تھی جسے گاؤں جانے کا موقع ملتا ہے اور وہاں کے ماحول میں اس کی شخصیت تبدیل ہوجاتی ہے اور وہ سب سے امتیازی سلوک برتنے لگتا ہے۔ فلم میں بھوون سوم کا کردار اتپل دت نے ادا کیا تھا۔ اس فلم سے وابستہ دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ اسی فلم میں امیتابھ بچن نے پہلی بار اپنی آواز دی تھی۔ سال 1982 میں آئی فلم ‘‘خارج ’’ مرنال سین کے فلمی کیریئر کی ہٹ فلم میں شمار کی جاتی ہے۔ فلم کی کہانی ایک ایسے مڈل کلاس خاندان کے ارد گرد گھومتی ہے جس کا نوجوان نوکر باورچی خانے میں دم گھٹنے سے مر جاتا ہے جس سے ان کا خاندان بحران کا شکار ہو جاتا ہے۔فلم میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے انجن دتہ اور ممتا شنکر کانز فلم فیسٹول میں جیوری ایوارڈ سے نوازے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Manna Dey Birth Anniversary منا ڈے نے کلاسیکی موسیقی کو فلمی دنیا میں مخصوص شناخت سے روبرو کرایا

مرنال سین کو اپنے چار دہائی طویل فلمی کیریئر میں خوب عزت ملی۔ سال 1981 میں مرنال سین کو پدم بھوش ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 2005 میں فلمی دنیا کے اعلی ترین اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈسےبھی انہیں نوازا گیا۔ ان سب کے ساتھ ہی مرنال سین کو ان کی فلموں کے لیے کانز، برلن، شکاگو، وینس جیسے کئی فلم فیسٹول میں خصوصی انعام سے سرفراز کیا گیا۔ فلموں میں اہم شراکت کے ساتھ ہی وہ سماج کی خدمت کے لئے سال 1998 سے 2003 تک راجیہ سبھا رکن بھی رہ چکے ہیں۔ مختلف صلاحیت کے حامل مرنال سین سے فلمی انڈسٹری کا کوئی بھی شعبہ اچھوتا نہیں رہا۔ انہوں نے فلم کی پروڈکشن اور ہدایت کے علاوہ کئی فلموں کی کہانی اورا سکرین پلے بھی لکھے۔ سال 2004 میں ان کی سوانح عمری ‘‘الویز بنگ بارن’’ شائع ہوئی۔ سال 2009 میں بین الاقوامی فلم فیسٹول آف کیرل نے انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کیا اور مرنال سین وہ پہلے شخص بنے جنہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مرنال سین ان دنوں فلم انڈسٹری میں سرگرم نہیں ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.