ممبئی لوکل ٹرینوں میں 7 نومبر 2006 کو ہوئے بم دھماکے معاملے میں باعزت بری ہوئے عبدالوحید شیخ پر مبنی فلم ' ہیمولیمف' آج یعنی 27 مئی کو ریلیز ہوگئی ہے۔ اس فلم میں ایک معمولی اسکول ٹیچر عبدالوحید کی زندگی کے سب سے مشکل ترین 9 سال کو فلمی شائقین سے روبرو کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ Haemolymph Invisible Blood released
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">
سدرشن گامرے کے ہدایتکاری میں بنی یہ فلم شیخ کی حقیقی زندگی کی کہانی بیان کرتی ہے، جنہیں ممبئی ٹرین بم دھماکے معاملے میں ملزم بتایا گیا تھا، جسے بعد میں کورٹ نے باعزت بری کردیا تھا۔ یہ فلم انصاف کے لیے جنگ لڑ رہے لوگوں کی ہے اور یہ ان لوگوں کی کہانیوں کی بھی عکاسی کرتی ہے جن کی زندگیاں دھماکوں سے متاثر ہوئی ہیں۔ Movie Based on Abdul Waheed Sheikh
اس فلم میں عبدالحمید کا کردار ریاض انور کر رہے ہیں۔ اس فلم کو ملک کے 300 سنیما گھروں میں ریلیز کیا گیا ہے۔ اس فلم کو بننے میں تقریبا دو سال کا وقفہ لگا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے فلم کو ریلیز کرنے میں تاخیر ہوئی لیکن بالآخر فلم کو سنیما گھروں میں ریلیز کردیا گیا ہے۔
ہیمولیمف کو ٹکٹباری اور اے بی فلمز انٹرٹینمنٹ نے ایڈیمین فلمز کے ساتھ مل کر پروڈیوس کیا ہے۔ اس فلم کو این ڈی 9 اسٹوڈیوز کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ اس فلم کی تحریر اور ہدایتکار سدرشن گامرے نے کی ہے۔ریاض انور کے علاوہ عبدالوحید کی اہلیہ ساجدہ شیخ کا کردار روچیرا جادھو ادا کر رہی ہیں۔فلمی ناقدین کی جانب سے فلم کو مثبت ردعمل حاصل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ نومبر 2006 میں ممبئی کے لوکل ٹرینوں میں کئی سلسلہ وار دھماکے ہوئے تھے۔ اس معاملے میں اسکول ٹیچر عبدالوحید شیخ سمیت 12 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کی عدالت نے انہیں سال 2015 میں رہا کر دیا تھا کیونکہ پولیس کو ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں مل سکا تھا۔ وحید نے اپنے 9 سال کی جدوجہد بھری کہانی کو ترتیب دیتے ہوئے بے گناہ قیدی نام کی ایک کتاب بھی لکھی۔