ETV Bharat / entertainment

Vivek Agnihotri Apologizes to Delhi HC وویک اگنی ہوتری نے کورٹ سے معافی مانگی، جج کے فیصلے کے خلاف کیا تھا ٹویٹ

author img

By

Published : Dec 6, 2022, 4:13 PM IST

Updated : Dec 6, 2022, 5:34 PM IST

فلمساز وویک اگنی ہوتری نے بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اور اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس ایس مرلی دھر کے فیصلے کے خلاف تبصرہ کیا تھا تاہم اب وویک نے دہلی ہائی کورٹ سے معافی مانگ لی ہے۔Vivek Agnihotri Apologizes to Delhi HC

جسٹس مرلی دھرن کے خلاف ٹویٹ کرنے پر وویک اگنی ہوتری نے کورٹ سے معافی مانگی
جسٹس مرلی دھرن کے خلاف ٹویٹ کرنے پر وویک اگنی ہوتری نے کورٹ سے معافی مانگی

نئی دہلی: فلمساز وویک اگنی ہوتری نے بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اور اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس ایس مرلی دھر کے فیصلے کے خلاف تبصرہ کرنے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس تلونت سنگھ کی بینچ نے اگنی ہوتری کو اگلی سماعت پر عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی۔Vivek Agnihotri Apologizes to Delhi HC

جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگنی ہوتری سماعت کے لیے ذاتی طور پر موجود ہوں۔ عدالت نے اگنی ہوتری کے وکیل کی گزارش سننے کے بعد، جس میں کہا گیا کہ فلم ہدایتکار 16 مارچ 2023 کو معافی مانگنے کے لیے کورٹ میں موجود رہیں گے، سماعت ملتوی کردی۔ وہیں عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ان سے کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے عدالت کی توہین کی ہے۔ کیا انہیں ذاتی طور پر اپنی غلطی ماننے میں کوئی مشکل ہے؟ پچھتاوا ہمیشہ حلف نامہ کے ذریعے ظاہر نہیں کیا جا سکتا'۔

واضح رہے کہ بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں جج کی جانب سے کارکن گوتم نولکھا کو راحت دینے کے بعد اگنی ہوتری نے جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف تعصب کا الزام لگاتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا۔ جس کے بعد اگنی ہوتری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی۔ ستمبر 2022 میں عدالت نے اگنی ہوتری سمیت دیگر مخالفین آنند رنگناتھن اور ایک نیوز پورٹل کے خلاف یک طرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد اگنی ہوتری نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی۔

انہوں نے ایک درخواست بھی دائر کی جس میں یک طرفہ کارروائی پر سماعت کرنے کے حکم کو واپس لینے اور کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت کا مطالبہ کیا گیا۔ اگنی ہوتری نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ انہوں نے جج کے خلاف کیے گئے اپنے ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ وہیں منگل کے روز جب اس معاملہ پر سماعت کی گئی تو سینئر ایڈوکیٹ اروند نگم، امیکس کیوری نے کہا کہ اگنی ہوتری کی جانب سے پیش کیا گیا بیان غلط ہو سکتا ہے، کیونکہ ٹویٹر کے حلف نامے کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے اگنی ہوتری کے ٹویٹ کو ہٹایا نہ کہ اگنی ہوتری نے خود اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کیا۔

اگنی ہوتری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دعویدار اگلی سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہوں گے، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ 70 سالہ گوتم نولکھا ان پانچ انسانی حقوق کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں بھیما کوریگاؤں میں تشدد کے معاملے میں نکسلیوں سے مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گوتم نولکھا کو پونے کی پولیس نے اگست 2018 میں ان کی دہلی کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: The Kashmir Files Row آئی ایف ایف آئی کے تین ججوں نے اسرائیلی فلم ساز کے بیان کی حمایت کی

نئی دہلی: فلمساز وویک اگنی ہوتری نے بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج اور اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس ایس مرلی دھر کے فیصلے کے خلاف تبصرہ کرنے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس تلونت سنگھ کی بینچ نے اگنی ہوتری کو اگلی سماعت پر عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی۔Vivek Agnihotri Apologizes to Delhi HC

جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگنی ہوتری سماعت کے لیے ذاتی طور پر موجود ہوں۔ عدالت نے اگنی ہوتری کے وکیل کی گزارش سننے کے بعد، جس میں کہا گیا کہ فلم ہدایتکار 16 مارچ 2023 کو معافی مانگنے کے لیے کورٹ میں موجود رہیں گے، سماعت ملتوی کردی۔ وہیں عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ان سے کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے عدالت کی توہین کی ہے۔ کیا انہیں ذاتی طور پر اپنی غلطی ماننے میں کوئی مشکل ہے؟ پچھتاوا ہمیشہ حلف نامہ کے ذریعے ظاہر نہیں کیا جا سکتا'۔

واضح رہے کہ بھیما کوریگاؤں تشدد کیس میں جج کی جانب سے کارکن گوتم نولکھا کو راحت دینے کے بعد اگنی ہوتری نے جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف تعصب کا الزام لگاتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا۔ جس کے بعد اگنی ہوتری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی۔ ستمبر 2022 میں عدالت نے اگنی ہوتری سمیت دیگر مخالفین آنند رنگناتھن اور ایک نیوز پورٹل کے خلاف یک طرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد اگنی ہوتری نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی۔

انہوں نے ایک درخواست بھی دائر کی جس میں یک طرفہ کارروائی پر سماعت کرنے کے حکم کو واپس لینے اور کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت کا مطالبہ کیا گیا۔ اگنی ہوتری نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ انہوں نے جج کے خلاف کیے گئے اپنے ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ وہیں منگل کے روز جب اس معاملہ پر سماعت کی گئی تو سینئر ایڈوکیٹ اروند نگم، امیکس کیوری نے کہا کہ اگنی ہوتری کی جانب سے پیش کیا گیا بیان غلط ہو سکتا ہے، کیونکہ ٹویٹر کے حلف نامے کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے اگنی ہوتری کے ٹویٹ کو ہٹایا نہ کہ اگنی ہوتری نے خود اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کیا۔

اگنی ہوتری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دعویدار اگلی سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہوں گے، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ 70 سالہ گوتم نولکھا ان پانچ انسانی حقوق کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں بھیما کوریگاؤں میں تشدد کے معاملے میں نکسلیوں سے مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گوتم نولکھا کو پونے کی پولیس نے اگست 2018 میں ان کی دہلی کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: The Kashmir Files Row آئی ایف ایف آئی کے تین ججوں نے اسرائیلی فلم ساز کے بیان کی حمایت کی

Last Updated : Dec 6, 2022, 5:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.