پاکستانی فلم دی لیجنیڈ آف مولا جٹ کی بھارت میں ریلیز ہونے کی خبر نے سنیما شائقین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی تھی لیکن اب فلم کی ریلیز تاریخ کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تقریباً ایک دہائی بعد کوئی پاکستانی فلم بھارت میں ریلیز ہونے والی تھی۔ پنجابی زبان کی پاکستانی فلم 'دی لیجینڈ آف مولا جٹ' 30 دسمبر کو ملک میں ریلیز ہونے کو تیار تھی۔ گزشتہ روز خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ' فواد خان کی پنجابی زبان کی پاکستانی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کی بھارت میں 30 دسمبر کو ریلیز ہونے کے لیے تیار ہے۔ تاہم اب بالی ووڈ ہنگامہ کی رپورٹ کے مطابق فلم کی ریلیز تاریخ کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ The Legend of Maula Jatt
یہ ایکشن ڈرامہ فلم، جس نے 10 ملین ڈالر کی کمائی کر اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پاکستانی فلم کا اعزاز حاصل کیا ہے، پاکستان میں 13 اکتوبر کو ریلیز ہوئی تھی۔ بالی ووڈ ہنگامہ کی رپورٹ کے مطابق' زی اسٹوڈیوز نے پہلے ہی سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن سے دی لیجنڈ آف مولا جٹ کے لیے کلیئرنس حاصل کر لی تھی۔ لیکن پیر کو سی بی ایف سی نے فلم یہ کلیئرنس واپس لے لی ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوپایا ہے کہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو دیا گیا سنسر سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا گیا ہے یا نہیں۔ تاہم 30 دسمبر کو ریلیز ہونے والی فلم کی ریلیز تاریخ کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے'۔ واضح رہے کہ بھارت میں زی اسٹوڈیو اس فلم کو ریلیز کرنے والی تھی۔
وہیں جب سے میڈیا میں پاکستانی فلم دی لیجینڈ آف مولا جٹ کی ریلیز کی خبر سامنے آئی ہے تب سے کچھ سیاسی جماعتیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ راج ٹھاکرے نے بھی فلم کی مخالفت کی ہے۔ حال ہی میں آئی نوکس کے چیف پروگرامنگ افسر راجندر سنگھ جیال نے فلم کی ریلیز پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ' یہ فلم پنجاب اور دہلی کے چند تھیٹروں میں آئی نوکس میں چلائی جائے گی جہاں پنجابی بولنے والے لوگ ہیں'۔ آئی نوکس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 'پاکستانی فلم دی لیجنڈ آف مولا جٹ، جس میں فواد خان اور ماہرہ خان شامل ہیں، اس جمعہ کو بھارت میں بڑے پردے پر ریلیز ہونے کے امکان ہیں۔ شاید ایک دہائی سے زائد عرصے میں یہ پہلی پاکستانی فلم ہوگی جسے بھارت کے سنیما گھروں میں ریلیز کیا جائے گا'۔ وہیں یہ فلم سال 1979 میں آئی فلم ' مولا جٹ' کا ریمیک ہے۔
اس فلم کے مرکزی اداکار فواد خان اور ماہرہ خان کو مقبول پاکستانی ڈرامے ہمسفر سے مقبولیت حاصل ہوئی تھی اور بھارتی ناظرین بھی انہیں دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ حال ہی میں سپر ہیرو سیریز مارول میں نظر آنے والے فواد خان نے بالی ووڈ فلم خوبصورت، کپور اینڈ سنز اور اے دل ہے مشکل میں کام کیا تھا۔ وہیں ماہرہ شاہ رخ خان کی فلم رئیس میں نظر آئی تھیں۔ ہندوستان کے تھیٹر میں ریلیز ہونے والی آخری پاکستانی فلم بول تھی جس میں ماہرہ نے 2011 میں اداکاری کی تھی۔ اس سے پہلے سال 2008 میں آئی فلم رام چند پاکستانی بھی ریلیز ہوئی تھی، اس فلم میں نندیتا داست بھی نظر آئی تھیں۔ پھر سال 2007 میں فواد کی فلم خدا کے لیے بھی بھارت میں ریلیز ہوئی تھی جس میں نصیر الدین شاہ بھی تھے۔ تاہم پاکستانی فلمیں بھارت میں فیسٹیولز میں دکھائی جاتی ہیں۔
اس سال نومبر میں، دھرم شالہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں صائم صادق کی 'جوائے لینڈ' کی نمائش کی گئی، جو 95 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بین الاقوامی فلم کے زمرے میں پاکستان کی باضابطہ انٹری ہے۔ خدا کے لیے پہلی پاکستانی فلم تھی جسے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (IFFI) میں شامل کیا گیا۔ واضح رہے کہ پاکستانی اداکاروں کو 2016 میں اوڑی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے،جس میں ہندوستانی فوج کے 19 اہلکار شہید ہوئے تھے، کے بعد ہندوستانی پروڈکشنز میں کاسٹ کرنا بند کردیا گیا تھا ۔ یہ فیصلہ مختلف سیاسی تنظیموں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کے ہندوستانی فلموں اور یہاں پرفارم کرنے پر پابندی کے مطالبات کے درمیان سامنے آیا تھا۔