حیدرآباد: بالی ووڈ اداکار اور سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کے رکن وانی ترپاٹھی نے ریاست مغربی بنگال کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کے بعد مغربی بنگال حکومت کو جواب دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں وانی نے کہا کہ کسی فلم کا فیصلہ کرنا اور اس کا اندازہ لگانا ناظرین پر منحصر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کارروائی 'غیر جمہوری' تھی۔ The Kerala Story controversy
نفرت اور تشدد کے کسی بھی طرح کے واقعے کو روکنے کی کوشش میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے حال ہی میں ریاست میں فلم کی نمائش پر فوری پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ سدیپتو سین کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم دی کیرالہ اسٹوری اس کہانی کو پیش کرتی ہے کہ کس طرح دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی ایس نے کیرالہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بھرتی کیا اور انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا۔ CBFC member reacts to The Kerala Story
وانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ شائقین کا جمہوری حق چھین رہے ہیں، جو فلم کی تقدیر طے کرتے ہیں۔ نہ آپ اور نہ ہی میں فلم کا فیصلہ کر سکتے ہیں، یہاں تک کہ ایک پروڈیوسر بھی فلم کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔ ناظرین اس بات کا انتخاب کریں گے کہ کیا فلم ان سے رابطہ کرپاتی ہے اور کیا یہ ان کے درمیان ایک پل بنا پاتی ہے اور ایک فلم ساز کیا کہنا چاہتا ہے'۔
انہوں نے آگے کہا کہ 'ہر فلم کا جذباتی ہونا ضروری نہیں ہے۔ ایسی فلمیں ہوتی ہیں جو ڈارک ہوتی ہیں'۔ لیکن میں پھر سے کہوں گی آخر میں ہم صرف ایک فلم کو پاس کرسکتے ہیں اور یہ بورڈ اس ملک میں فلم کو پاس کرانے کا ایک واحد جمہوری طریقہ ہے۔ اگر فلم اسی طرح مصائب کا شکار ہے تو پھر بھگوان ہی مالک ہے'۔
حال ہی میں، پروڈیوسر گلڈ آف انڈیا نے دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کی مذمت کی۔ تمل ناڈو کے ملٹی پلیکسز نے بھی اتوار کو فلم کی نمائش کو روک دیا اور اس کی وجہ ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنا بتایا گیا۔ 5 مئی کو ریلیز ہونے والی اس فلم نے سیاسی تنازع کو جنم دیا ہے۔ وپل امرت لال شاہ کی سنشائن پکچرز کے ذریعہ پروڈیوس کردہ اس فلم میں ادا شرما مرکزی کردار میں ہیں۔