نصیرالدین شاہ نے سندھی زبان سے متعلق اپنی غلطی کا اعتراف بھی کرلیا تھا لیکن اس کے بعد مسلسل انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جس پر اب اداکار نے پاکستان میں سندھی بولنے والوں سے معافی مانگ لی ہے۔ نصیر الدین شاہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ سندھی زبان 'پاکستان میں اب نہیں بولی جاتی'۔ ان کی اس لاعلمی کو دیکھتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین خصوصا پاکستان میں سندھی بولنے والی ایک آبادی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔Sindhi language row
اب تجربہ کار اداکار نے 'پاکستان میں سندھی بولنے والی پوری آبادی' سے معافی مانگی ہے۔ اپنی تازہ ترین فیس بک پوسٹ میں نصیر الدین شاہ نے کہا کہ 'سندھی بولنے والے لگتا ہے کہ ان کی غلط رائے سے شدید ناراض ہو گئے ہیں'۔ حال ہی میں نصیرالدین شاہ نے سندھی زبان میں اپنے اس دعوی کے بعد اپنے آپ کو 'غیر ضروری تنازع' کے مرکز میں پایا تھا۔
اتوار کے روز انہوں نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر لکھا کہ'ٹھیک ہے، میں پاکستان کی تمام سندھی بولنے والی آبادی سے معذرت چاہتا ہوں، جنہیں لگتا ہے کہ میں نے اپنی غلط رائے سے انہیں شدید ناراض کیا ہے۔ میں مانتا ہوں کہ اس موضوع پر میری جانکاری غلط تھی لیکن کیا اس کے لیے مجھ پر حملہ کرنا مناسب ہے؟
انہوں نے مزید لکھا کہ ' سچ کہوں تو کئی برسوں تک غلطی سے ذہین شخص سمجھے جانے کے بعد خود کو 'جاہل' اور 'دکھاوے کا دانشور' جیسے القاب ملنے پر خوش ہوں، میں ان لقب سے لطف اندوز ہورہا ہوں، یہ میرے لیے بڑی تبدیلی ہے'۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نصیر الدین شاہ نے سندھی زبان کے بارے میں دیے گئے اپنے بیان کو غلط مانا تھا۔ انہوں نے کچھ دن قبل سندھی اور مراٹھی زبانوں پر اپنے ریمارکس پر ملنے والی تنقیدوں کا جواب دیا تھا۔ 8 جون کو اپنی فیس بک پوسٹ میں انہوں نے اپنی غلط بیانیوں کا اعتراف کیا تھا اور لکھا تھا کہ ' حال ہی میں میرے جانب سے کہی ہوئی باتوں کی وجہ سے لگتا ہے کہ مکمل طور پر دو غیر ضروری تنازعات نے جنم لے لیا ہے۔ ایک پاکستان میں سندھی زبان کے بارے میں کہی گئی میری بات غظ تھی۔ انہوں نے اسی فیس بک پوسٹ میں مراٹھی اور فارسی زبانوں کے درمیان تعلق کے بارے میں اپنے تبصرے کو بھی واضح کیا۔
دراصل اپنی ویب سیریز تاج کے دوسرے سیزن کی پروموشن کے دوران نصیرالدین نے پاکستان میں بولی جانے والی مختلف زبانوں کے بارے میں ایک تبصرہ دیا تھا۔اس انٹرویو میں اداکار نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اب سندھی نہیں بولی جاتی۔ انہوں نے ٹرائیڈ اینڈ ریفیوزڈ پروڈکشنز کے یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ' پاکستان میں بلوچی، سرائیگی اور پشتو بولی جاتی ہے۔ بلاشبہ سندھی اب پاکستان میں نہیں بولی جاتی۔
نصیر الدین شاہ کا یہ بیان پاکستانیوں کو اچھا نہیں لگا اور انہوں نے تجربہ کار اداکار کو درست کیا اور کہا کہ یہ پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں میں سے ایک ہے۔ نصیر الدین کو سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے 'جاہل' بھی کہا تھا۔