ETV Bharat / entertainment

A R Rahman Oscar Speech: اے آر رحمان کی اپنی آسکر تقریر پر وضاحت، 'کچھ لوگوں نے میری تقریر کو غلط سمجھا'

author img

By

Published : Mar 4, 2023, 12:15 PM IST

اے آر رحمان نے سال 2009 میں فلم سلم ڈاگ ملینیئر کے لیے آسکر ایوارڈ جیتنے کے بعد دی گئی اپنی تقریر کو یاد کیا۔ گلوکار نے آسکر 2023 سے پہلے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ 'ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی'۔ A R Rahman Oscar Speech

اے آر رحمان کی اپنے آسکر تقریر پر وضاحت، 'کچھ لوگوں نے میری تقریر کو غلط سمجھا'
اے آر رحمان کی اپنے آسکر تقریر پر وضاحت، 'کچھ لوگوں نے میری تقریر کو غلط سمجھا'

میوزک کمپوزر اے آر رحمان نے اس وقت تاریخ رقم کی جب انہوں نے ڈینی بوئل کی فلم سلم ڈاگ ملینیئر پر اپنے کام کے لیے دو آسکر ایوارڈ جیتے تھے۔ تاہم آسکر میں دیے گئے ان کی تقریر کو بھارت میں کچھ لوگوں نے غلط سمجھا تھا۔ اب رحمان نے ایک نئی ویڈیو میں اپنے بیان کے مطلب کو واضح کیا ہے۔ A R Rahman Oscar Speech

اے آر رحمان نے 2009 میں دو آسکر جیتے اور ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ اس وقت ان کی دونوں تقریریں ملک میں بحث کا موضوع بنی ہوئی تھیں۔ اب اس حوالے سے انہوں نے 'دی اکیڈمی' کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بات کی ہے۔

اکیڈمی کی جانب سے شیئر کئی گئی اس ویڈیو میں رحمان کو 2009 کے اپنے آسکر تجربے پر بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب پہلی بار ان کا نام پکارا گیا تو انہوں نے اظہار تشکر کیا اور تمل میں ایک جملہ کہا تھا جس کا ترجمہ ہے' تمام تعریف صرف اللہ کے لیے ہے'۔

رحمان اپنے نغمے 'جئے ہو' کے لیے بہترین نغمہ کا آسکر ایوارڈ لینے کے لیے دوسری بار اسٹیج پر جانے کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے ویڈیو میں کہا کہ 'دوسری بار جب انہوں نے بہترین نغمے کے لیے میرے نام کا اعلان کیا تو میں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ایک فلم کا نچوڑ پوزیٹیویٹی اور امید ہوتی ہے، کیونکہ اس وقت پوری دنیا کو معاشی بحران کا سامنا تھا اور سلم ڈاگ ملینیئر نے کچھ ایسا کارنامہ کیا تھا کہ جو بھی دیکھتا وہ خود کو بلند محسوس کرتا'۔

اپنی تقریر میں رحمان نے کہا تھا کہ 'اس پوری زندگی میں میرے پاس نفرت اور محبت کا انتخاب تھا۔ میں نے محبت کا انتخاب کیا اور میں یہاں ہوں، خدا کی رحمت ہو'۔ اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے رحمان نے ویڈیو میں کہا کہ ' کچھ لوگوں نے اس بیان کو غلط سمجھا اور اسے ایک مذہب کے چشمے سے دیکھا جو درست نہیں ہے۔ دنیا کے ہر فنکار کا یہی حال ہے اور یہی چیز انہیں فنکار بناتا ہے۔ وہ دینا چاہتے ہیں اور محبت کا مطلب ہی دینا ہے نہ کہ لینا'۔

واضح رہے کہ آئندہ اکیڈمی ایوارڈز میں کئی بھارتی فلموں کو نامزدگی ملی ہے۔ فلمساز ایس ایس راجامولی کی فلم آر آر آر کو اس کے مقبول نغمہ 'ناٹو ناٹو' کے لیے بہترین نغمہ کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے۔ دستاویزی فلم 'دی ایلیفینٹ وسپریرز کو بہترین مختصر دستاویزی فلم کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے اور ہدایتکار شونک سین کی آل ڈیٹ بریتھز کو بہترین دستاویزی فلم میں نامزد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:AR Rahman Reacts to Remix Culture موسیقار اے آر رحمان نے 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا

میوزک کمپوزر اے آر رحمان نے اس وقت تاریخ رقم کی جب انہوں نے ڈینی بوئل کی فلم سلم ڈاگ ملینیئر پر اپنے کام کے لیے دو آسکر ایوارڈ جیتے تھے۔ تاہم آسکر میں دیے گئے ان کی تقریر کو بھارت میں کچھ لوگوں نے غلط سمجھا تھا۔ اب رحمان نے ایک نئی ویڈیو میں اپنے بیان کے مطلب کو واضح کیا ہے۔ A R Rahman Oscar Speech

اے آر رحمان نے 2009 میں دو آسکر جیتے اور ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ اس وقت ان کی دونوں تقریریں ملک میں بحث کا موضوع بنی ہوئی تھیں۔ اب اس حوالے سے انہوں نے 'دی اکیڈمی' کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بات کی ہے۔

اکیڈمی کی جانب سے شیئر کئی گئی اس ویڈیو میں رحمان کو 2009 کے اپنے آسکر تجربے پر بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب پہلی بار ان کا نام پکارا گیا تو انہوں نے اظہار تشکر کیا اور تمل میں ایک جملہ کہا تھا جس کا ترجمہ ہے' تمام تعریف صرف اللہ کے لیے ہے'۔

رحمان اپنے نغمے 'جئے ہو' کے لیے بہترین نغمہ کا آسکر ایوارڈ لینے کے لیے دوسری بار اسٹیج پر جانے کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے ویڈیو میں کہا کہ 'دوسری بار جب انہوں نے بہترین نغمے کے لیے میرے نام کا اعلان کیا تو میں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ایک فلم کا نچوڑ پوزیٹیویٹی اور امید ہوتی ہے، کیونکہ اس وقت پوری دنیا کو معاشی بحران کا سامنا تھا اور سلم ڈاگ ملینیئر نے کچھ ایسا کارنامہ کیا تھا کہ جو بھی دیکھتا وہ خود کو بلند محسوس کرتا'۔

اپنی تقریر میں رحمان نے کہا تھا کہ 'اس پوری زندگی میں میرے پاس نفرت اور محبت کا انتخاب تھا۔ میں نے محبت کا انتخاب کیا اور میں یہاں ہوں، خدا کی رحمت ہو'۔ اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے رحمان نے ویڈیو میں کہا کہ ' کچھ لوگوں نے اس بیان کو غلط سمجھا اور اسے ایک مذہب کے چشمے سے دیکھا جو درست نہیں ہے۔ دنیا کے ہر فنکار کا یہی حال ہے اور یہی چیز انہیں فنکار بناتا ہے۔ وہ دینا چاہتے ہیں اور محبت کا مطلب ہی دینا ہے نہ کہ لینا'۔

واضح رہے کہ آئندہ اکیڈمی ایوارڈز میں کئی بھارتی فلموں کو نامزدگی ملی ہے۔ فلمساز ایس ایس راجامولی کی فلم آر آر آر کو اس کے مقبول نغمہ 'ناٹو ناٹو' کے لیے بہترین نغمہ کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے۔ دستاویزی فلم 'دی ایلیفینٹ وسپریرز کو بہترین مختصر دستاویزی فلم کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے اور ہدایتکار شونک سین کی آل ڈیٹ بریتھز کو بہترین دستاویزی فلم میں نامزد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:AR Rahman Reacts to Remix Culture موسیقار اے آر رحمان نے 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.