حیدرآباد: معروف اداکار نوازالدین صدیقی گزشتہ کچھ روز سے اپنی فلموں کے لیے نہیں بلکہ اپنی ذاتی زندگی کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ ان کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے ان پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور ان کی اداکار سے قانونی جنگ جاری ہے۔ لیکن اب ان کے بھائی شمس صدیقی نے اداکار کی شخصیت کے حوالے سے ایک نیا انکشاف کیا ہے۔ شمس، جو خود ایک فلم ساز بھی ہیں، نے کہا کہ نواز اپنے خاندان کا ضرور خیال کرتے ہیں۔ وہ اپنے اہل خانہ کے لیے جائیداد خریدتے ہیں لیکن انہوں نے اپنے بھائی کا کیرئیر بنانے میں کوئی مدد نہیں کی۔ شمس نے یہ بھی کہا کہ عوام میں نوازالدین کی جو ایک تصویر قائم ہے وہ اصل میں ایسے نہیں ہیں۔
شمس کا کہنا ہے کہ نواز کو سمجھنا ایک مشکل کام ہے اور وہ لوگوں کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں اور میں اور عالیہ اس کی دو مثالیں ہیں۔ عالیہ اور نوازالدین کے رشتے کے بارے میں بات کرتے ہوئے شمس نے کہا کہ ان کی شادی میں مضبوطی نہیں ہے کیونکہ شروع سے ہی اس رشتے میں مشکلات تھیں۔ عالیہ کے عوام میں گندے کپڑے دھونے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے شمس نے کہا کہ یہ معاملہ پبلک کے سامنے اس لیے آیا ہے کیونکہ عالیہ کی برداشت کی قوت اب ختم ہوگئی ہے'۔ شمس نے یہ بھی کہا کہ نواز کے ساتھ اس رشتے میں عالیہ نے بہت صبر کیا ہے۔
شمس نے اپنے بھائی نواز کو خود غرض اور لالچی بھی کہا۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ نواز نے ایک بھائی کے طور پر مجھے اس وقت نیچا دکھایا جب انہوں نے بولے چوڑیاں پیچ ورک کی شوٹنگ سے اس لیے انکار کردیا تھا کیونکہ میکرز نے وقت پر ان کی باقی فیس ادا نہیں کی تھی۔ شمس کا کہنا ہے کہ نواز نے کبھی ایسا نہیں کیا، ان کے بھائی نے ماضی میں بہت سے ہدایتکاروں اور پروڈیوسروں کو سپورٹ کیا ہے اور انہوں نے فلم منٹو کے لیے صرف ایک روپے فیس لی تھی۔ شمس نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے میں ناکام رہے کہ ان کے بھائی نے ان کی فلم بولے چوڑیاں کو کیوں چھوڑ دیا جس کی شوٹنگ 2019 میں ختم ہوگئی ہے اور اسے ابھی ریلیز ہونا باقی ہے۔