حیدرآباد: مقبول تیلگو اداکار وجے دیوراکونڈا بدھ کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش ہوئے۔ اداکار حیدرآباد میں ایجنسی کے علاقائی دفتر میں ای ڈی حکام کے سامنے پیش ہوئے جہاں اداکار سے فلم لائیگر میں کی گئی سرمایہ کاری کے بارے میں پوچھ گچھ ہوئی۔ مرکزی ایجنسی فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کی مبینہ خلاف ورزی کی تحقیقات کر رہی ہے۔ED grills Vijay Devarakonda
ذرائع کے مطابق وجے سے فلم کو ملنے والی فنڈنگ کے ذرائع، ان کی فیس اور امریکی باکسر مائیک ٹائسن سمیت دیگر اداکاروں کو کی جانے والی ادائیگیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ای ڈی حکام نے 17 نومبر کو فلم ڈائریکٹر پوری جگناتھ اور اداکار سے پروڈیوسر بنی چارمی کور سے پوچھ گچھ کی تھی۔ ان سے رواں سال اگست میں ریلیز ہونے والی ہندی-تیلگو فلم لائیگر میں کی گئی سرمایہ کاری کے ذرائع کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ مائیک ٹائسن نے بھی اس فلم میں ایک کیمیو کا کردار ادا کیا اور بتایا جارہا ہے کہ فلم کو تقریبا 125 کروڑ روپے کے بجٹ سے تیار کیا گیا ہے۔
فلم میں وجے دیورکونڈا اور اننیا پانڈے نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اس فلم کی لاس ویگس میں بھی شوٹنگ ہوئی تھی لیکن فلم نے باکس آفس پر کوئی خاص کمائی نہیں کی۔
ای ڈی نے تحقیقات اس وقت شروع کی جب کانگریس لیڈر بکا جڈسن نے اگست میں ای ڈی کے پاس شکایت درج کرائی کہ کئی سیاست دانوں نے لائیگر میں اپنا غیر قانونی پیسہ لگایا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بہت سے لوگوں نے فلم میں پیسہ روٹ کرنے اور اپنے کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی۔ پوری جگناتھ اور چارمی کور 17 نومبر کو 12 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ای ڈی کے دفتر میں رہے۔ انہیں 15 روز قبل ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
ای ڈی کے عہدیداروں نے ہدایت کار اور پروڈیوسر سے ان الزامات کے تحت پوچھ گچھ کی جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طو رپر فیما کی خلاف ورز کرتے ہوئے بیرونی ممالک سے آنے والے غیر قانونی کروڑوں روپے کو فلم میں لگایا ہے۔
تحقیقاتی ایجنسی کو شبہ ہے کہ کئی کمپنیوں نے فلمسازوں کے اکاؤنٹس میں رقوم منتقل کیے ہیں۔ ان سے ان لوگوں کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا گیا جنہوں نے رقم بھیجی تھی اور یہ بھی پوچھا گیا کہ مائیک ٹائسن اور تکنیکی عملے سمیت غیر ملکی اداکاروں کو ادائیگی کیسے کی گئی تھی۔