ETV Bharat / entertainment

اداکارہ شکیلہ نے شہرت کے بعد بھی سب کو خیرآباد کہہ دیا - شکیلا یکم جنوری کو پیدا

Actress Shakila Birth Anniversary بالی ووڈ اداکارہ بادشاہ جہاں عرف شکیلہ کا آج 88واں یوم پیدائش ہے۔ شکیلا یکم جنوری 1935 کو پیدا ہوئی تھیں۔ شکیلہ کا اصلی نام بادشاہ جہاں تھا۔ شکیلا نے 1950 میں فلم داستان سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا۔

Actress Shakila Birth Anniversary
مشہور اور روشن مستقبل اداکارہ شکیلہ نے شہرت کے بعد بھی سب کو خیرآباد کہہ دیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 1:12 PM IST

نئی دہلی: بالی وڈ میں 50 اور 60 کے دہائی کی مقبول اداکارہ شکیلہ بے مثال حسن اور لاجواب اداؤں کی ملکہ تھیں۔ شکیلہ نے 15 سال کے کرئیر کے دوران تقریباً 50 فلموں میں اپنی لا جواب اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے تھے۔ شکیلہ کا جنم یکم جنوری 1935 کو ہوا تھا اور ان کا اصلی نام بادشاہ جہاں تھا۔ شکیلہ کے آبا و اجداد افغانستان اور ایران کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ حکمرانی کے خاندانی جھگڑے میں ان کے دادا دادی مارے گئے تھے۔

چار سال کی ننھی بادشاہ جہاں کو لے کر ان کے والد اور پھوپھی جان بچا کر ممبئی آگئے تھے۔ شکیلہ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی تھی۔ چھوٹی سی عمر میں شکیلہ کے سر سے والد کا سایہ اٹھ جانے کے بعد ان کی پھوپی فیروزہ بیگم نے ان تین بہنوں کی پرورش کی تھی۔

فلموں میں آنے کے بارے میں شکیلہ کا کہنا تھا کہ ان کی پھوپھی کو فلمیں دیکھنے کا بہت شوق تھا اور وہ اکثر مجھے ساتھ لے کر فلمیں دیکھنے جاتی تھیں۔ ایسے میں میرا رجحان بھی فلموں کی جانب ہو گیا تھا۔ عبدالراشد کاردار اور محبوب خان جیسے عظیم فلم سازوں کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات تھے۔ کاردار صاحب نے فلموں میں شکیلہ کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی فلم ’داستان‘میں ایک تیرہ، چودہ سال کی لڑکی کا رول آفر کر دیا۔

شکیلہ نے 1950 میں منظر عام پر آئی فلم داستان سے باقاعدہ طور پر اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم میں ان کا اصلی نام بادشاہ جہاں سے بدل کر شکیلہ رکھ دیا گیا۔ جب کہ ان کی دوسری فلم ’دنیا‘ 1949میں داستان سے پہلے ہی ریلیز ہو گئی تھی۔ اس فلم میں انہوں نے اس زمانے کی مشہور اداکارہ ثریا کے ساتھ کام کیا تھا۔ داستان کے بعد شکیلہ نے گم راستہ، خوبصورت، راج رانی دمینتی، سلونی، سند باد دی سیلر، آغوش اور ارمان میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا تھا۔ فلم جھانسی کی رانی میں شکیلہ نے ہیروئن مہتاب کے بچپن کا رول ادا کیا تھا۔

1953میں شکیلہ کو فلم ’مد مست‘ میں ہیرو این اے انصاری کے ساتھ لیڈ رول کرنے کا پہلا موقع ملا تھا۔ اسی سال بطور ہیروئن ان کی دو اور فلمیں راج محل اور شہنشاہ بھی منظر عا م پر آئی تھیں۔ مینا کماری کے بے حد مصروف ہونے کی وجہ سے ہومی واڈیا نے اپنی فینٹسی فلم علی بابا اور چالیس چور (1954) کے لئے شکیلہ کو محنتانے کے طور پر ایک موٹی رقم دس ہزار روپے دے کر سائن کیا تھا۔

اس فلم کے ہیرو مہیپال تھے اور یہ فلم اتنی کامیاب رہی کہ شکیلہ کو فینٹسی اور کاسٹیوم فلموں کے ڈھیروں آفر آنے لگے۔ شکیلہ نے گل بہار، لیلا، نورمحل، رتن منظری، شاہی چور، حاتم طائی، کھل جا سم سم، الہ دین، لیلا، مایانگری، ناگ پدمنی، پرستان، سم سم مرجینا، ڈاکٹر زیڈ، عبد اللہ اور بغداد کی راتیں جیسی کئی بی گریڈ کی فلموں میں مہی پال، جے راج، دلجیت اور اجیت جیسے ہیرو کے ساتھ کام کیا تھا۔

ان کے کریئر کی شروعات ایک چھوٹے سے کردار سے ہوئی تھی لیکن لوگوں کی توجہ ان پر گرو دت کی ہٹ فلم ’آر پار‘ سے گئی۔ گرودت کی فلم آر پار کی کامیابی نے شکیلہ کو بی گریڈ سے فلموں سے اے گریڈ کی فلموں کی ہیروئن بنا دیا تھا۔ شکیلہ کے لئے گرو دت ایک منفرد و ماہر شخص تھے۔ ’آر پار‘ کے ایک گیت کو فلمانے کے لئے گرودت نے ان سے 30-40 بار ٹیک کرائے تھے۔

حالانکہ اس فلم میں وہ ہیروئن نہیں تھیں لیکن گرو دت سے ان کے اچھے مراسم بن گئے تھے اور انہوں نے اپنی اگلی فلم سی آئی ڈی میں انہیں موقع بھی دے دیا جو کہ ایک سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ شکیلہ نے تقریباً 50 فلموں میں کام کیا اور ہندی سنیما کے کچھ یادگار گیت ان پر فلمائے گئے۔ ان کے’’بابو جی دھیرے چلنا‘‘، ’’بوجھ میرا کیا نام رے‘‘، ’’سو بار جنم لیں گے‘‘ اور نیند نا مجھ کو آئے جیسے گیتوں کو بھلا کون فراموش کر سکتا ہے۔

شکیلہ نے دیو آنند کے ساتھ کام کیا لیکن ان کے لئے دیوآنند سنجیدہ اور خاموش رہنے والے شخص تھے۔ شکیلہ کی نندا،جبیں سے کافی گہری دوستی تھی جو تاعمر برقرار رہی۔ شکیلہ کے لئے نندا ان سب دوستوں میں سب سے زیادہ شریر تھیں اور اشوک کمار اور پران سب سے زیادہ سمجھ دار اداکار تھے۔ گرودت کی فلموں کے علاوہ شکیلہ نے شمی کپور کے ساتھ شکتی سامنتا کی ہٹ فلم ”چائنا ٹاؤن“ میں بھی کام کیا۔ 1960کی سماجی فلم ”شریمان ستیہ وادی“ میں راج کپور کے ساتھ بھی نظر آئیں۔ شکیلہ کی دو بہنیں نور اور نسرین بھی فلموں کی ہیروئن تھیں۔

نور نے معروف مزاحیہ ادکار جانی واکر سے شادی کی تھی۔ شکیلہ کی آخری فلم استادوں کے استادسال 1963 میں ریلیز ہوئی تھی۔ سال 1962 میں شکیلہ شادی کر کے انگلینڈ چلی گئیں تھیں۔ تقریباً 15 سال تک فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے بعد شکیلہ نے فلموں سے کنارہ کرلیا اور گھریلو زندگی میں مصروف ہو گئیں حالانکہ وہ ممبئی میں اپنے فلیٹ اور اپنے دوستوں سے ملنے اکثر آتی رہیں۔

یہ بات بھی قابل تعریف ہے کہ کس طرح سے ایک مشہور اور روشن مستقبل اداکارہ نے شہرت کی بلندیوں کو حاصل کرنے کے بعد سب کچھ چھوڑ دیا اور اس کے حوالے سے کبھی کوئی شکایت بھی نہیں کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کے گھر میں ان کی فلمی زندگی کی کوئی بھی تابناک تصویر نہیں لگی ہے اور نہ ہی فلمی دنیا کے انعامات ان کے نزدیک کوئی معنی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

افسوس کہ ان کی شادی زیادہ دنوں تک نہیں چل سکی اور ان کی شوہر سے علیحدگی ہوگئی۔ اس شادی سے ان کی ایک بیٹی میناز تھی۔ اسے قسم کی ستم ظریفی ہی کہئے کہ سال 1991 میں میناز کی موت خودکشی کرنے سے ہوگئی تھی۔ بیٹی کی موت کے بعد شکیلہ بالکل تنہا ہوگئی تھیں۔ ان کے ساتھ رہنے والا کوئی نہیں تھا۔

اس دوران انہیں کئی بیماریوں نے گھیر لیا تھا۔ ایک گمنام اور سادہ دلی زندگی گزارنے کے بعد وہ 20 ستمبر 2017 کو 82 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے اس جہاں سے رخصت ہو گئیں لیکن بالی ووڈ کے کچھ رومانی گانوں کی دھنوں میں وہ ہمیشہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

یو این آئی

نئی دہلی: بالی وڈ میں 50 اور 60 کے دہائی کی مقبول اداکارہ شکیلہ بے مثال حسن اور لاجواب اداؤں کی ملکہ تھیں۔ شکیلہ نے 15 سال کے کرئیر کے دوران تقریباً 50 فلموں میں اپنی لا جواب اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے تھے۔ شکیلہ کا جنم یکم جنوری 1935 کو ہوا تھا اور ان کا اصلی نام بادشاہ جہاں تھا۔ شکیلہ کے آبا و اجداد افغانستان اور ایران کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ حکمرانی کے خاندانی جھگڑے میں ان کے دادا دادی مارے گئے تھے۔

چار سال کی ننھی بادشاہ جہاں کو لے کر ان کے والد اور پھوپھی جان بچا کر ممبئی آگئے تھے۔ شکیلہ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی تھی۔ چھوٹی سی عمر میں شکیلہ کے سر سے والد کا سایہ اٹھ جانے کے بعد ان کی پھوپی فیروزہ بیگم نے ان تین بہنوں کی پرورش کی تھی۔

فلموں میں آنے کے بارے میں شکیلہ کا کہنا تھا کہ ان کی پھوپھی کو فلمیں دیکھنے کا بہت شوق تھا اور وہ اکثر مجھے ساتھ لے کر فلمیں دیکھنے جاتی تھیں۔ ایسے میں میرا رجحان بھی فلموں کی جانب ہو گیا تھا۔ عبدالراشد کاردار اور محبوب خان جیسے عظیم فلم سازوں کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات تھے۔ کاردار صاحب نے فلموں میں شکیلہ کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی فلم ’داستان‘میں ایک تیرہ، چودہ سال کی لڑکی کا رول آفر کر دیا۔

شکیلہ نے 1950 میں منظر عام پر آئی فلم داستان سے باقاعدہ طور پر اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم میں ان کا اصلی نام بادشاہ جہاں سے بدل کر شکیلہ رکھ دیا گیا۔ جب کہ ان کی دوسری فلم ’دنیا‘ 1949میں داستان سے پہلے ہی ریلیز ہو گئی تھی۔ اس فلم میں انہوں نے اس زمانے کی مشہور اداکارہ ثریا کے ساتھ کام کیا تھا۔ داستان کے بعد شکیلہ نے گم راستہ، خوبصورت، راج رانی دمینتی، سلونی، سند باد دی سیلر، آغوش اور ارمان میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا تھا۔ فلم جھانسی کی رانی میں شکیلہ نے ہیروئن مہتاب کے بچپن کا رول ادا کیا تھا۔

1953میں شکیلہ کو فلم ’مد مست‘ میں ہیرو این اے انصاری کے ساتھ لیڈ رول کرنے کا پہلا موقع ملا تھا۔ اسی سال بطور ہیروئن ان کی دو اور فلمیں راج محل اور شہنشاہ بھی منظر عا م پر آئی تھیں۔ مینا کماری کے بے حد مصروف ہونے کی وجہ سے ہومی واڈیا نے اپنی فینٹسی فلم علی بابا اور چالیس چور (1954) کے لئے شکیلہ کو محنتانے کے طور پر ایک موٹی رقم دس ہزار روپے دے کر سائن کیا تھا۔

اس فلم کے ہیرو مہیپال تھے اور یہ فلم اتنی کامیاب رہی کہ شکیلہ کو فینٹسی اور کاسٹیوم فلموں کے ڈھیروں آفر آنے لگے۔ شکیلہ نے گل بہار، لیلا، نورمحل، رتن منظری، شاہی چور، حاتم طائی، کھل جا سم سم، الہ دین، لیلا، مایانگری، ناگ پدمنی، پرستان، سم سم مرجینا، ڈاکٹر زیڈ، عبد اللہ اور بغداد کی راتیں جیسی کئی بی گریڈ کی فلموں میں مہی پال، جے راج، دلجیت اور اجیت جیسے ہیرو کے ساتھ کام کیا تھا۔

ان کے کریئر کی شروعات ایک چھوٹے سے کردار سے ہوئی تھی لیکن لوگوں کی توجہ ان پر گرو دت کی ہٹ فلم ’آر پار‘ سے گئی۔ گرودت کی فلم آر پار کی کامیابی نے شکیلہ کو بی گریڈ سے فلموں سے اے گریڈ کی فلموں کی ہیروئن بنا دیا تھا۔ شکیلہ کے لئے گرو دت ایک منفرد و ماہر شخص تھے۔ ’آر پار‘ کے ایک گیت کو فلمانے کے لئے گرودت نے ان سے 30-40 بار ٹیک کرائے تھے۔

حالانکہ اس فلم میں وہ ہیروئن نہیں تھیں لیکن گرو دت سے ان کے اچھے مراسم بن گئے تھے اور انہوں نے اپنی اگلی فلم سی آئی ڈی میں انہیں موقع بھی دے دیا جو کہ ایک سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ شکیلہ نے تقریباً 50 فلموں میں کام کیا اور ہندی سنیما کے کچھ یادگار گیت ان پر فلمائے گئے۔ ان کے’’بابو جی دھیرے چلنا‘‘، ’’بوجھ میرا کیا نام رے‘‘، ’’سو بار جنم لیں گے‘‘ اور نیند نا مجھ کو آئے جیسے گیتوں کو بھلا کون فراموش کر سکتا ہے۔

شکیلہ نے دیو آنند کے ساتھ کام کیا لیکن ان کے لئے دیوآنند سنجیدہ اور خاموش رہنے والے شخص تھے۔ شکیلہ کی نندا،جبیں سے کافی گہری دوستی تھی جو تاعمر برقرار رہی۔ شکیلہ کے لئے نندا ان سب دوستوں میں سب سے زیادہ شریر تھیں اور اشوک کمار اور پران سب سے زیادہ سمجھ دار اداکار تھے۔ گرودت کی فلموں کے علاوہ شکیلہ نے شمی کپور کے ساتھ شکتی سامنتا کی ہٹ فلم ”چائنا ٹاؤن“ میں بھی کام کیا۔ 1960کی سماجی فلم ”شریمان ستیہ وادی“ میں راج کپور کے ساتھ بھی نظر آئیں۔ شکیلہ کی دو بہنیں نور اور نسرین بھی فلموں کی ہیروئن تھیں۔

نور نے معروف مزاحیہ ادکار جانی واکر سے شادی کی تھی۔ شکیلہ کی آخری فلم استادوں کے استادسال 1963 میں ریلیز ہوئی تھی۔ سال 1962 میں شکیلہ شادی کر کے انگلینڈ چلی گئیں تھیں۔ تقریباً 15 سال تک فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے بعد شکیلہ نے فلموں سے کنارہ کرلیا اور گھریلو زندگی میں مصروف ہو گئیں حالانکہ وہ ممبئی میں اپنے فلیٹ اور اپنے دوستوں سے ملنے اکثر آتی رہیں۔

یہ بات بھی قابل تعریف ہے کہ کس طرح سے ایک مشہور اور روشن مستقبل اداکارہ نے شہرت کی بلندیوں کو حاصل کرنے کے بعد سب کچھ چھوڑ دیا اور اس کے حوالے سے کبھی کوئی شکایت بھی نہیں کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کے گھر میں ان کی فلمی زندگی کی کوئی بھی تابناک تصویر نہیں لگی ہے اور نہ ہی فلمی دنیا کے انعامات ان کے نزدیک کوئی معنی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

افسوس کہ ان کی شادی زیادہ دنوں تک نہیں چل سکی اور ان کی شوہر سے علیحدگی ہوگئی۔ اس شادی سے ان کی ایک بیٹی میناز تھی۔ اسے قسم کی ستم ظریفی ہی کہئے کہ سال 1991 میں میناز کی موت خودکشی کرنے سے ہوگئی تھی۔ بیٹی کی موت کے بعد شکیلہ بالکل تنہا ہوگئی تھیں۔ ان کے ساتھ رہنے والا کوئی نہیں تھا۔

اس دوران انہیں کئی بیماریوں نے گھیر لیا تھا۔ ایک گمنام اور سادہ دلی زندگی گزارنے کے بعد وہ 20 ستمبر 2017 کو 82 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے اس جہاں سے رخصت ہو گئیں لیکن بالی ووڈ کے کچھ رومانی گانوں کی دھنوں میں وہ ہمیشہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.