انہوں نے جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کی سازش بتایا۔
تاہم انہوں نے بتایا کہ وہ جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف لڑیں گے۔
صوفی یوسف نے بتایا کہ 370 کی منسوخی 80 برس قبل ہی بی جے پی کے ایجنڈے میں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دفعہ سے یہاں کی سیاسی پارٹیوں کا فائدہ ہے جبکہ عام لوگ اس کے بارے میں رکنیت نہیں رکھتے ہیں۔
بی جے پی امیدوار نے دعوی کیا کہ وہ اننت ناگ پارلیمانی نشست پر فاتح ہوں گے۔
کشمیریت انسانیت اور جمہوریت کی بات کرتے ہوتے ہوئے انہوں نےکہا کہ وہ عوام کے ساتھ ہیں اور جس میں عوام کا فائدہ ہوگا، وہ بھی اس کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 اےکو ہٹانے کی ایک خاتون نے عدالت عظمی میں عرضی دائر کی ہے اور عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ہی بی جے پی اس پر بات کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر خاص کر پلوامہ اور شوپیاں کے لوگوں کا سیاسی طور استحصال ہوا ہے۔ جبکہ یہاں ہی کے عوام نے سیاست دانوں کو بل صدیوں تک پہنچایا۔