مسلم ووٹرس پر اپنا دعویٰ پیش کرنے والی سیکولر سیاسی جماعتوں کو اس بات پر اطمینان ہوگا کہ مسلم ووٹرس نے انکے دعویداری کے اعتماد کو برقرار رکھا ہے.
غور طلب ہے کہ بریلی ضلع کی دونوں پارلیمانی 'بریلی اور آنولہ' سیٹ پر کسی سیکولر سیاسی جماعت نے مسلم دعویدار کو اپنا امیدوار نہیں بنایا تھا.
اس کے باوجود گزشتہ 23 اپریل کو پورے جوش و خروش کے ساتھ اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ ڈالا. حالانکہ بریلی اور آنولہ پارلیمانی حلقہ میں کئ قدآور مسلم رہنماء نے بڑے دم خم کے ساتھ اپنی دعویداری پیش کی تھی.
آبادی کے تناسب میں غیر مسلم علاقوں کے مقابلے میں مسلم اکثریتی علاقوں میں 7 سے 8 فیصد ووٹنگ زیادہ ہوئ ہے. غیر مسلم علاقوں میں 38 سے 53 فیصد تک پولنگ ہوئ ہے جبکہ مسلم علاقوں میں 45 سے 62 فیصد تک ووٹنگ کے اعداد و شمار ہیں ۔
بریلی پارلیمانی سیٹ پر کل 59.72 فیصدی پولنگ ہوئ ہے. اس میں پُرانا شہر، صوفی ٹولہ، کانکر ٹولہ، روہلی ٹولہ، نئ بستی، مولانا آزاد انٹر کالج، باقرگنج، سوالےنگر سمیت دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں تقریباً 60 سے 67 فیصدی تک ووٹنگ ہوئ ہے، جبکہ جگتپور، راجندر نگر، رامپور گارڈن، سنجےنگر، ماڈل ٹاؤن اور سُبھاش نگر سمیت درجنوں غیر مسلم اکثریتی علاقوں میں 44 سے 53 فیصدی تک ووٹنگ ہوئ ہے.
کل آبادی کے تناسب میں غیر مسلم علاقوں میں مسلم علاقوں کے مقابلے میں 7 سے 8 فیصدی تک ووٹنگ زیادہ ہوئ ہے. جسکی وجہ سے نتائج کسی بھی امیدوار کے موافق اور کسی بھی امیدوار کے مخالف ہو سکتے ہیں.