سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈ سے کو محب وطن بتایا تھا۔ ان کے اس بیان پر امت شاہ نے 17 مئی کو نوٹس جاری کرکے دس دنوں میں ان سے جواب طلب کیا تھا۔مقررہ وقت پورہ ہونے کے باجود پارٹی میں خاموشی ہے، جس پر کانگریس سمیت دیگر لوگوں نے اعتراض جتایا ہے۔
بھوپال سے بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ آلوک سنجر نے اس تعلق سے میڈیا کو بتا یا کہ' یہ معاملہ پارٹی اور سادھوی کے درمیان کا ہے، سادھوی نے انتخابات سے قبل معافی بھی مانگ لی تھی۔
سنجر نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں پارٹی کے حتمی فیصلے کا کوئی علم نہیں ہے۔
شیو راج حکومت میں کابینہ رہ چکے اوما شنکر گپتا نے بھی کہا کہ انہیں اس تعلق سے کوئی علم نہیں۔ جب گپتا سے یہ پوچھا گیا کہ کیا گوڈسے کو محب وطن بتانے سے پارٹی کو کوئی فائدہ ہوا تو انہوں کہا کہ' لوگوں نے کانگریس کے ہندتوؤ کو چھوڑ دیا ہے، اور اب بی جے پی کے محب وطن کو اپنا لیا ہے'۔
دوسری جانب بی جے پی کی جانب سے خاموشی پر کانگریس میڈیا سیل کی انچارج شوبھا اوجھا نے ایک نیجی میدیا ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' آر ایس ایس اور ان کے حمایتی تنظیموں کی نظریہ گاندھی مخالف ہے'۔
اوجھا سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا کانگریس سادھوی پرگیہ ٹھاکر کی رکن پارلیمنٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرے گی۔ اس پر انہوں نے کہا کہ' الیکشن کیمشن کو اس معاملے میں سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ کیا ہم پارلیمنٹ میں ایسے فرد کی موجودگی برداشت کرسکتے ہیں جو بابائے قوم کو گالی دیتا ہو'۔