ابھی تک ملی تفصیلات کے مطابق بی جے پی کے امیدوار ساتوں پارلیمانی حلقوں میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے امیدواروں سے آگے چل رہے ہیں۔
چاندنی چوک سے مرکزی وزیر ہرش وردھن کانگریس کے جے پرکاش اگروال پر 85239 ووٹوں کی فیصلہ کن برتری حاصل کرچکے ہیں۔
جبکہ شمال مشرقی دلی میں بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری کانگریس کی ریاستی صدر اور سابق وزیراعلی شیلا دکشت سے دو لاکھ 84 ہزار 98 ووٹوں کے بڑی برتری قائم کئے ہوئے ہیں۔
مشرقی دلی جہاں سے کرکٹر سے سیاستداں بننے والے بی جے پی امیدوار گوتم گمبھیر نے اپنی سیاسی اننگز بھی جیت کے ساتھ شروع کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
گمبھیر نے کانگریس کے اروند سنگھ لولی پر 192189 ووٹوں کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔
اس کے علاوہ جنوبی دلی میں موجودہ رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوی نے عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا پر 164690 ووٹوں کی برتری بنالی ہے۔
یہاں سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے بین الاقوامی مکے باز بیجیندر سنگھ تیسرے مقام پر ہیں۔
نئی دہلی سے رکن پارلیمنٹ میناکشی لیکھی نے سابق مرکزی وزیر اجے ماکن پر 156113 ووٹوں کی برتری حاصل کرلی ہے۔
دلی کی واحد محفوظ سیٹ سے پنجابی صوفی گلوکار اور بی جے پی امیدوار ہنس راج نے عام آدمی پارٹی کے امیدوار گنگن کو 252649 ووٹوں سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مغربی دلی سے رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما کانگریس کے مہابل مشرا سے 277904 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔
اس بار کے انتخابات میں کانگریس دلی میں کوئی جیت حاصل کرتی نظر نہیں آرہی ہے لیکن اس کے لئے اطمینان کی بات یہ ہے کہ اس نے پانچ سیٹوں پر عام آدمی پارٹی کے امیدوار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
سال 2014 کے انتخابات میں عام آدمی کے سبھی سات سیٹوں پر دوسرے مقام پر رہی تھی۔