انہوں نے کہا کہ یہ نیشنل کانفرنس ہی ہے جس نے سنہ 1996 میں ریاست میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لیکر بھارت کی جمہوریت کو زندہ رکھا۔
پیر کے روز یہاں شیر کشمیر پارک میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران فاروق عبداللہ نے کہا 'تم (وزیر اعظم مودی) ہم پر انگلی اٹھاتے ہو، یہ کہتے ہو کہ عبداللہ بھارت کو توڑنا چاہتے ہیں۔ ہم بھارت کو توڑنا چاہتے تو بھارت ہوتا ہی نہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا :'1996 کو یاد کرو مودی۔ جب کوئی چلنے کے لئے تیار نہیں تھا تب یہ شخص جسے فاروق عبداللہ کہتے ہیں وہ نکلا، اگرچہ مارے ساتھیوں نے کہا کہ ہم الیکشن نہیں لڑیں گے۔ میں نے کہا کہ کب تک اس قوم کو مرتے ہوئے دیکھو گے۔ کب تک اس قوم پر ظلم ہوتے دیکھو گے۔ اس قوم نے بہت ظلم اٹھائے۔ فاروق عبداللہ نکلا اور اس جھنڈے کو کھڑا کرکے چلا۔ اس وقت آپ کا یہاں کوئی نہیں تھا'۔
انہوں نے کہا 'مودی جی کہاں تقریر کرتے ہیں کٹھوعہ میں، اکھنور میں۔ کشمیر میں مسلمانوں کو تقریر نہیں کرتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ انہوں نے دغا کیا ہے۔ مسلمانوں کو انہوں نے دھوکہ دیا ہے'۔
واضح رہے کہ نریندر مود ی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیر اعظم مودی کے بیان کہ 'عبداللہ خاندان ہندوستان کو توڑنا چاہتا ہے۔