ضلع بریلی میں سُبھاش نگر علاقے میں رہنے والی انوپم نگر کی نِدھی کی شادی اب سے تقریباً تیرہ برس قبل ضلع بدایوں کے اوگھیتی کے گاؤں سرائے سہاول کے رہنے والے رگھوناتھ سنگھ سے ہوئی تھی۔ یہ رشتہ تیرہ برس تک قائم رہا۔ لیکن اب سے دو برس قبل ٹِک ٹاک کے ذریعے نِدھی کی دوستی انیتا شرما نامی خاتون سے ہو گئ۔ اانیتا نے نِدھی کو پہلے شوہر سے الگ کرنے کے لیئے عدالت میں طلاق کروایا اور پھر خود اُس کے ساتھ رہنے لگی۔ انیتا نے ضرورت کا تمام سامان خریدکر نِدھی کو خریدکر دیا تھا اور کبھی کبھی وہ خود بھی گھر میں آکر رات میں ٹھہرتی تھی۔ خودکش نِدھی کی بیٹی پریانشی کے مطابق انیتا دہرادون کی رہنے والی ہے۔ وہ اکثر بریلی آکر ٹھہرتی تھی اور ایک یا دو رات یہاں رہنے کے بعد چلی جاتی تھی۔
ایسا بتایا جا رہا ہے کہ وہ شاید دہرادون کی رہنے والی ہے۔ انیتا کچھ مہینے سے نِدھی کو پریشان کرنے لگی تھی۔ دونوں کے مابین اکثر آمنے سامنے اور کبھی کبھی فون پر جمکر تنازعہ ہوتا تھا۔ گزشتہ شب دونوں کے مابین جمکر تنازعہ ہوا تھا۔ اُس کے بعد نِدھی نے پنکھے میں لٹککر پھانسی لگالی۔ نِدھی کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا اب یتیم ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Sameer Murder Case: سمیر قتل کیس میں ملوث ندیم کے گھر قرقی کی نوٹس چسپاں
خودکشی کرنے والی نِدھی نے اپنی خودکشی کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ہے۔ اُس نے اپنے ہاتھ اور کلائی پر لکھا ہے کہ ”میں جینا نہیں چاہتی، میرے مرنے کے لیئے کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔ میرے شوہر اور پریوار والوں کی کوئی غلطی نہیں ہے اور کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔ اُس نے اپنے ہاتھ پر اپنی دونوں بچوں کا خاص خیال رکھنے اور پرورش کرنے کی بھی گزارش کی ہے“۔
دراصل خاتون نِدھی کا اپنے شوہر کو طلاق دینے اور پھر ایک دیگر خاتون کے ساتھ رہنے کا معاملہ کسی کو مطمئن نہیں کر پا رہا ہے۔ تیرہ برس تک خاتون نِدھی اپنے شوہر کے ساتھ رہی اور دو بچوں کی پرورش کی۔ پھر ایک دیگر خاتون انیتا شرما کی مداخلت کی وجہ سے دونوں کی ہنستی کھیلتی زندگی عدالت میں طلاق پر جاکر ختم ہو گئی۔ پھر انیتا شرما نے گھر کی ضرورت کا سامان گھر میں جمع کیا اور پھر خود ساتھ رہنے لگی۔ ان تمام پہلؤوں پر نظرثانی کے بعد نتیجہ نکالا جا رہا ہے کہ دونوں میں ٹک ٹاک کے ذریعے خوب بات ہوتی تھی اور دونوں ہم جنس پرست زندگی گزارنے لگیں تھیں۔