اتر پردیش کی غازی آباد پولیس نے غیر قانونی ہتھیار بنا کر فروخت کرنے والے علی گڑھ کے ایک اسلحہ سپلائر کو گرفتار Arms Supplier Arrested کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مزید پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار افراد کے قبضے سے 36 پستول برآمد ہوئے ہیں۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ علی گڑھ میں ہی تقریباً 200 طمنچہ (اسلحہ) بنا کر فروخت کر چکا ہے۔
غازی آباد کے بھوجپور تھانہ انچارج منیش سنگھ نے بتایا کہ گرفتار ملزم کا نام سبھاش کھٹک ہے۔ وہ علی گڑھ ضلع کے ساسنی گیٹ تھانہ علاقے کے تحت بہاری نگر کا رہنے والا ہے۔ ملزم کے قبضے سے اسلحہ کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات بشمول 315 بور کے 20 پستول اور 16 نصف تیار شدہ طمنچہ برآمد ہوئے ہیں۔
علی گڑھ کا سبھاش کھٹک کئی اضلاع میں اسلحہ سپلائی کرتا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے بتایا کہ وہ بہاری نگر میں اپنے گھر پر ہتھیار بنانے کے لیے خام مال (را مٹیریئل) تیار کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ ہتھیار مختلف اضلاع میں پہنچاتا ہے۔ پولیس کے مطابق مذکورہ شخص غازی آباد کے بھوجپور تھانہ علاقے کے مچھری چوک پٹی گاؤں کی سمت میں ایک نیم تعمیر شدہ مکان میں خام مال کے ساتھ ہتھیاروں کو فٹنگ کر رہا تھا۔ اسی وقت پولیس نے چھاپہ مار کر اسے پکڑ لیا۔
ملزم کے خلاف پہلے ہی تھانہ ساسنی گیٹ علی گڑھ میں آرم ایکٹ اور قاتلانہ حملے کے دو مقدمات درج ہیں۔ اب بھوجپور تھانے میں آرمس ایکٹ کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایس پی دیہات ایرج راجہ نے بتایا کہ یہ شخص مطالبہ پر (ان ڈیمانڈ) اسلحہ فراہم کرتا ہے۔ اس سے بہت سے سپلائرز سے رابطے ملے ہیں۔ ان کے خلاف پیشگی کارروائی کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: