ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں کینٹ ریلوے اسٹیشن پر بدایوں جنسی زیادتی معاملہ کو لیکر یوگی حکومت کے خلاف خواتین نے احتجاج کیا۔
احتجاج کے دوران خواتین نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور بدایوں انتظامیہ کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے احتجاج کرنے والی خواتین نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے تعلق سے اترپریش حکومت ہر محاذ پر ناکام رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد، جنسی زیادتی اور قتل کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ہاتھرس کے بعد بدایوں کے ایک مندر میں جس طرح کا شرمناک اور درندگی جیسا واقعہ سامنے آیا ہے اس سے ریاست کے نظم و نسق کی صورت حال کو بیان کرتی ہے۔
سماج کارکن کسم ورما نے کہا کہ ہم لوگ ملک گیر پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور جب تک متأثرہ کو انصاف نہیں ملے گا اس وقت تک ک خواتین کی جماعت سڑکوں پر آواز بلند کرتی رہے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی شام کو 50 سالہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا تھا۔ 3 جنوری 2021 کی رات میں پیش آئے اس سانحہ کے بعد منگل کے روز تین لوگوں پر خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں دو ملزمن جسپال اور ویدرام کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
اس معاملے میں وزیراعلی یوگی نے نوٹس لیتے ہوئے اے ڈی جی اویناش چندر کو موقع پر پورے معاملے کی چھان بین کے لیے بھیجا گیا، جس میں انہوں نے ملزم کو جلد گرفتار کرنے کی بات کہی تھی، اگرچہ ابھی تک اس معاملے کی پولیس کے ذریعہ باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق مہنت کو پکڑ لیا گیا ہے، جو اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ خاتون کو شدید زخمی حالت میں اس کے گھر کے باہر پھینک کر چلے گئے تھے۔