کورونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ملک میں نافذ لاک ڈاون سے کورونا کو پھیلاؤ میں کوئی کمی تو نہیں آئی لیکن سبزیوں اور روز مرہ کی عام ضرورت کے سازوسامان کی قیمتیں ضرور بڑھ گئیں۔لاک ڈاون کی وجہ سے سبزیاں کھیتوں میں ہی گل سڑ گئیں جس کی وجہ سے باہر سے سبزیوں کو منگانا پڑ رہا ہے۔ اور یہ مہنگی ہوتی جا رہی ہیں۔
سبزیوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کی وجہ سے غریب عوام کو کافی زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جہاں پہلے سو روپئے میں غریب عوام کچھ سبزیاں خریدنے میں کامیاب ہوتے تھے وہیں اب تین سو سے زائد خرچ ہوجاتے ہیں۔
آلو کی قیمت 35 کلو تک پہنچنے کی وجہ سے لوگوں کی آنکھوں میں آنسوں آنے لگے ہیں اس کے ساتھ ہی دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں ہونے والے زبردست اضافے نے باورچی خانوں کے بجٹ میں بھی خلل ڈال دیا ہے خواتین کے لیے باورچی خانہ چلانا اب مشکل ہوگیا ہے۔
سبزی فروش امیراللہ رائین نے بتایا کہ بارش کے باعث سبزی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ خریدار قیمت پوچھ کر کم ہمت کر رہے ہیں اور جو سبزیاں رک جاتی ہیں تو وہ باسی ہونے کی وجہ سے نقصان کا سبب بن جاتی ہیں، اس وقت 50 کلو بھنڈی اور 40 سے 50 کلو نینوا ہے، ہری مرچ 100 کلو ہے اس مہنگائی کا اثر بازار پر کافی پڑا ہے۔
سبزی فروش گلاب سونکر نے بتایا کی سبزیاں مہنگی ہونے کی وجہ آوارہ گھوم رہے جانور ہیں جو کاشت کار کےفصل کو نقصان پہنچاتے ہیں، اسی وجہ سے مہنگائی ہے اس وقت زیادہ تر سبزیاں باہر سے آ رہی ہیں ہمارے یہاں زیادہ پیداوار نہیں ہے۔