ETV Bharat / city

حکومت توہین مذہب کے خلاف قانون وضع کرے

گذشتہ دنوں اتر پردیش کے غازی آباد میں واقع شیو شکتی دھام ڈاسنہ مندر کے مہنت نرسنگھا نند سرسوتی نے نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تھی۔ اس کے خلاف بنارس کے مفتی عبد الباطن نعمانی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

حکومت توہین مذہب کے خلاف قانون وضع کرے
حکومت توہین مذہب کے خلاف قانون وضع کرے
author img

By

Published : Apr 7, 2021, 7:43 PM IST

بنارس کے مفتی عبد الباطن نعمانی نے غازی آباد میں واقع شیو شکتی دھام ڈاسنہ مندر کے مہنت نرسنگھا نند سرسوتی کی جانب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے۔

مفتی عبدالباطن نعمانی (مفتی بنارس) نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' ایسے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے، لیکن پتہ نہیں کیوں حکومت ایسے لوگوں کو چھوٹ دیتی جا رہی ہے جبکہ ملک کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہو رہے ہیں اور ایک خاص مذہب کے لوگوں میں اس تعلق سے شدید غصہ ہے'۔

حکومت توہین مذہب کے خلاف قانون وضع کرے
انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ توہین مذہب کے خلاف ایک قانون وضع کریں جس کے تحت ایسے لوگوں پر کاروائی ہونی چاہیے وہ کسی بھی مذہبی رہنما یا پیشوا کی شان میں توہین آمیز باتیں کہے یا ان کی توہین کرے ایسے لوگوں پر سخت کاروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ 'بھارت مختلف مذاہب کا سنگم ہے ہر مذہب کا ماننے والا یہاں آئینی حقوق کے تحت آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں اور اپنی پیشواؤں سے خاص عقیدت رکھتا ہے لہذا ایسے میں اگر شر پسند عناصر مذہبی رہنماؤں و پیشواؤں کی شان میں توہین آمیز باتیں کرتے ہیں تو اس سے خاص مذہب کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں'۔
مفتی بنارس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ ایسے باتیں اس سے قبل بھی آ چکی ہیں اور لوگ پیغمبر اعظم کی شان میں گستاخی کر چکے ہیں ایسے میں ملک بھر کے مسلمانوں خاصی ناراضگی دیکھنے کو ملتی ہے اور ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی کے جذبات مجروح ہوتے ہیں لہذا ضرورت ہے قانون بنا کر ایسے لوگوں پر سخت کارروائی کی جائے۔

بنارس کے مفتی عبد الباطن نعمانی نے غازی آباد میں واقع شیو شکتی دھام ڈاسنہ مندر کے مہنت نرسنگھا نند سرسوتی کی جانب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے۔

مفتی عبدالباطن نعمانی (مفتی بنارس) نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' ایسے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے، لیکن پتہ نہیں کیوں حکومت ایسے لوگوں کو چھوٹ دیتی جا رہی ہے جبکہ ملک کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہو رہے ہیں اور ایک خاص مذہب کے لوگوں میں اس تعلق سے شدید غصہ ہے'۔

حکومت توہین مذہب کے خلاف قانون وضع کرے
انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ توہین مذہب کے خلاف ایک قانون وضع کریں جس کے تحت ایسے لوگوں پر کاروائی ہونی چاہیے وہ کسی بھی مذہبی رہنما یا پیشوا کی شان میں توہین آمیز باتیں کہے یا ان کی توہین کرے ایسے لوگوں پر سخت کاروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ 'بھارت مختلف مذاہب کا سنگم ہے ہر مذہب کا ماننے والا یہاں آئینی حقوق کے تحت آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں اور اپنی پیشواؤں سے خاص عقیدت رکھتا ہے لہذا ایسے میں اگر شر پسند عناصر مذہبی رہنماؤں و پیشواؤں کی شان میں توہین آمیز باتیں کرتے ہیں تو اس سے خاص مذہب کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں'۔
مفتی بنارس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ ایسے باتیں اس سے قبل بھی آ چکی ہیں اور لوگ پیغمبر اعظم کی شان میں گستاخی کر چکے ہیں ایسے میں ملک بھر کے مسلمانوں خاصی ناراضگی دیکھنے کو ملتی ہے اور ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی کے جذبات مجروح ہوتے ہیں لہذا ضرورت ہے قانون بنا کر ایسے لوگوں پر سخت کارروائی کی جائے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.