وحید اللہ سعیدی نے مدارس اور سنسکرت ودیالہ کے سلسلے میں آسام کے وزیر تعلیم کے ذریعے لیے گیے فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ' یہ بھارتی تہذیب و تمدن کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
اس فیصلے سے سنسکرت عربی فارسی زبان کی ترویج و ترقی میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ' سنسکرت ودیالہ اور مدارس میں بھارت کے قدیم زبانوں کی تعلیم دی جاتی ہے جس میں بھارتی تہذیب و تمدن کا عظیم سرمایہ موجود ہے۔اسی کے تحفظ و ترقی ترقی کے لئے حکومت فنڈ دیتی ہے۔
انہوں نے اس بات سے صاف انکار کیا کہ' مدارس میں مذہبی تعلیمات دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں بھارت کی قدیم زبان کی تعلیم دی جاتی ہے ان زبانوں میں بھارت کا عظیم سرمایہ موجود ہے۔
مزید پڑھیں:
جمہوریت کو بچانے کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا: ڈاکٹر قاسم رسول الیاس
انہوں نے کہا کہ' آئین میں اختیار دیا گیا ہے کہ بھارتی زبان کے فروغ و اشاعت کے لیے تعلیمی ادارے کھولے جا سکتے ہیں اور حکومت ان کو فنڈ دینے میں تفریق نہیں کرے گی لیکن آسام حکومت کا فیصلہ نہ صرف بھارتی تہذیب و تمدن کو ختم کرنے کے مترادف ہے، بلکہ وزیر تعلیم کو آئین کی بھی سمجھ نہیں ہے۔