ETV Bharat / city

اقلیتوں نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا - مولانا زید احمد انصاری

عام بجٹ سے اقلیتوں کی کافی امیدیں وابستہ تھیں لیکن اقلیتی طبقہ نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

Minorities expressed disappointment with the budget
اقلیتوں نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 5:19 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:09 PM IST

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج ایوان میں بجٹ پیش کیا جس میں ملک کی تعمیر وترقی کے مختلف پہلو شامل ہیں وہیں اقلیتوں کی ترقیاتی امور خاص کر مدارس کی ترقی پر خاطر خواہ بجٹ مختص نہ ہونے پر مدارس کے اساتذہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اقلیتوں نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا


وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے مدرسہ فاروقیہ کے استاد نبی احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کر تے ہوئے کہا کہ آنے والے بجٹ سے مدارس کے لوگوں کو کافی توقعات تھیں لیکن اس بجٹ نے اقلیتوں کو مایوس کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کی بات کی جارہی ہے لیکن جب حکومت اس کے لیے بجٹ مختص نہیں کرے گی تو اس پر عملی اقدامات کیسے ممکن ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ مدارس کے لیے بغیر اہل مدارس سے رائے مشورہ لیے فرمان جاری کردیتی ہے، جس کے نفاذ پر دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے اور مرکزی حکومت کے ذریعے جاری کردہ رقم مدارس تک نہیں پہنچ پاتی۔


مدرسہ کے استاذ مولانا زید احمد انصاری نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی بجٹ سے مایوسی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تین برس سے مدارس عربیہ ٹیچرس کی تنخواہیں باقی ہیں حکومت اسے ادا نہیں کر رہی ہے۔ اس برس طلبا کو یونیفارم بھی نہیں دیا گیا، ایسے میں حکومت کا دعویٰ کہ مدارس کی تجدید کاری کی جائے گی، محض دعویٰ ہے۔


مدرسہ کے استاذ مولانا ابوالقاسم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو ابھی تک این سی آر ٹی کی کتابیں بھی فراہم نہیں کی گئیں ہیں اور اس بجٹ میں مدارس کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ایسے میں مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا کافی مشکل ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج ایوان میں بجٹ پیش کیا جس میں ملک کی تعمیر وترقی کے مختلف پہلو شامل ہیں وہیں اقلیتوں کی ترقیاتی امور خاص کر مدارس کی ترقی پر خاطر خواہ بجٹ مختص نہ ہونے پر مدارس کے اساتذہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اقلیتوں نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا


وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے مدرسہ فاروقیہ کے استاد نبی احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کر تے ہوئے کہا کہ آنے والے بجٹ سے مدارس کے لوگوں کو کافی توقعات تھیں لیکن اس بجٹ نے اقلیتوں کو مایوس کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کی بات کی جارہی ہے لیکن جب حکومت اس کے لیے بجٹ مختص نہیں کرے گی تو اس پر عملی اقدامات کیسے ممکن ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ مدارس کے لیے بغیر اہل مدارس سے رائے مشورہ لیے فرمان جاری کردیتی ہے، جس کے نفاذ پر دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے اور مرکزی حکومت کے ذریعے جاری کردہ رقم مدارس تک نہیں پہنچ پاتی۔


مدرسہ کے استاذ مولانا زید احمد انصاری نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی بجٹ سے مایوسی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تین برس سے مدارس عربیہ ٹیچرس کی تنخواہیں باقی ہیں حکومت اسے ادا نہیں کر رہی ہے۔ اس برس طلبا کو یونیفارم بھی نہیں دیا گیا، ایسے میں حکومت کا دعویٰ کہ مدارس کی تجدید کاری کی جائے گی، محض دعویٰ ہے۔


مدرسہ کے استاذ مولانا ابوالقاسم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو ابھی تک این سی آر ٹی کی کتابیں بھی فراہم نہیں کی گئیں ہیں اور اس بجٹ میں مدارس کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ایسے میں مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا کافی مشکل ہے۔

Intro:عام بجٹ سے اقلیتوں کی کافی امیدیں وابستہ تھی لیکن اقلیتی طبقہ نے بجٹ سے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا ستارمن نے آج ایوان میں بجٹ پیش کیا جس ملک کی تعمیر وترقی کے مختلف پہلو شامل ہیں وہیں اقلیتوں کی ترقیاتی امور خاص کر مدارس کی ترقی پر خاطر خواہ بجٹ مختص نہ ہونے پر مدارس کے اساتذہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ Body:2020/21 وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ ورانسی کے مدرسہ فاروقیہ کے استاذ نبی احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کر تے ہوئے کہا کہ آنے والے بجٹ سے مدارس کے لوگوں کی کافی توقعات تھی لیکن اس بجٹ نے اقلیتوں کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی تجدید کاری کی بات کی جارہی ہے لیکن جب حکومت اس کے لیے بجٹ مختص نہیں کرے گی تو اس پر عملی اقدامات کیسے ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ مدارس کے لیے بغیر اہل مدارس سے رائے مشورہ لیے فرمان جاری کردیتے ہیں جس کے نفاذ پر دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے اور مرکزی حکومت کے ذریعے جاری کردہ رقم مدارس تک نہیں پہوچتے ہیں۔ مدرسہ کا استاذ مولانا زید احمد انصاری نے نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی بجٹ سے مایوسی ہوئی انہوں نے کہا کہ تین برس سے مدارس عربیہ ٹیچرس کی تنخواہیں باقی ہیں حکومت اسے ادا نہیں کر رہی ہے اس برس طلباء کو یونیفارم بھی نہیں دیا گیا ہے ایسے میں حکومت دعویٰ کی مدارس کی تجدید کاری کیا جائے گا محض دعویٰ ہے۔ مدرسہ کے استاذ مولانا ابوالقاسم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو ابھی تک این سی آر ٹی کی کتابیں بھی فراہم نہیں کی گئیں ہیں اور اس بجٹ کو مدارس کو بالائے طاق کردیا ہے ایسے میں مدارس کو ماڈرن تعلیم سے آراستہ کرنا کافی مشکل ہے ۔Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.