فروری میں اوڈیشہ کے کٹک کے باراباری میں واقع 'سائی' سنٹر نے ملک بھر کی خواتین فٹبال کھلاڑیوں کا مقابلہ جاتی میچ منعقد کیا تھا، اس مقابلہ میں بنارس سے 20 خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ جس میں چار کا انتخاب ہوا۔ اس کے علاوہ ایک چنڈی گڑھ سے اور ایک بنگال سے منتخب ہوئی۔ اس فٹبال ٹورنا منٹ میں 'سائی' کو 6 خاتون کھلاڑیوں کو منتخب کرنا تھا۔
سائی میں منتخب ہونے والے کھلاڑیوں میں بنارس کے پہاڑی گاؤں سے تعلق رکھنے والی سات بار قومی سطح پر کھیلنے والی کھلاڑی گڑیا کماری، کھیرا گاؤں سے تعلق رکھنے والی پانچ بار قومی سطح پر کھیلنے والی کھلاڑی سندھیا رائے، چھیتو پورہ سے تعلق رکھنے والی قومی کھلاڑی چاندنی پٹیل اور پاروتی یادو یہ سبھی کھلاڑی گذشتہ پانچ سال سے 'بی ایل ڈبلیو اسپورٹس' گراؤنڈ میں پریکٹس کررہی ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ اب تک انہیں کھیلوں کے مقابلے کے لئے بہتر تکنیک اور سازو سامان کے لئے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن اب چونکہ 'سائی' میں سلیکشن ہوچکا ہے اب ان مسائل سے دوچار نہیں ہونا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: رامپورکا ہنر ہاٹ خواتین کی توجہ کا خاص مرکز
کھلاڑیوں کے فٹبال کوچ بھیرو دتّا نے بتایا کہ میں رواں برس چار لڑکیوں کی 'سائی' میں سلیکشن سے انتہائی مسرور ہوں لیکن المیہ یہ ہے کہ اتر پردیش میں خواتین فٹ بال کھلاڑی کے لیے اس طرح کے ہاسٹل اور انتظامات نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ان کو دوسرے ریاست کا رخ کرنا پڑتا ہے اور ان کے کامیابی کا سہرا اسی ریاست کو ملتا ہے جبکہ یہ اپنے ریاست کا نام روشن کرتی ہیں۔