ETV Bharat / city

بھاری بارش کی سبب تباہی

اتر پردیش کے ضلع مئو میں پکڑی بزرگ تال کا پانی علاقے میں فصل کی تباہی کا سبب بن گیا ہے۔

بھاری بارش کی سبب تباہی
author img

By

Published : Oct 18, 2019, 8:09 PM IST

پانی نے سیکڑوں ایکڑ فصل برباد کر دی ہے۔ متاثر کاشتکار تال کے کنارے کھڑے ہوکر اپنی تباہی کا منظر دیکھ دیتے ہیں۔

بھاری بارش کی سبب تباہی

تیس مربع کلومیٹر میں پھیلا پکڑی بزرگ تال مئو ضلع میں قدرتی پانی کا اہم زخیرہ ہے۔ برسات کے دنوں یہ آس پاس کے علاقے کو اپنی زد میں لے لیتا ہے۔

گذشتہ کئی برسوں سے کم بارش کے سبب پکڑی بزرگ تال کافی خشک ہو گیا تھا۔ جہاں کسان کاشتکار کرتے تھے، لیکن رواں برس بھاری بارش نے یہاں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کردی، اور کسانوں کی زراعت تباہ ہوگئی۔

کاشتکاروں کے مطابق ایک بار تال میں ایک بار پانی بھر جائے تو برسوں تک وہاں کاشتکاری نہیں ہوپاتی۔ اس بار بھی تال میں پانی بھر گیا ہے جسے خشک ہونے میں دو سے تین سال کا وقت لگ جائے گا۔ کاشتکار حکومت سے معاوضہ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

پانی نے سیکڑوں ایکڑ فصل برباد کر دی ہے۔ متاثر کاشتکار تال کے کنارے کھڑے ہوکر اپنی تباہی کا منظر دیکھ دیتے ہیں۔

بھاری بارش کی سبب تباہی

تیس مربع کلومیٹر میں پھیلا پکڑی بزرگ تال مئو ضلع میں قدرتی پانی کا اہم زخیرہ ہے۔ برسات کے دنوں یہ آس پاس کے علاقے کو اپنی زد میں لے لیتا ہے۔

گذشتہ کئی برسوں سے کم بارش کے سبب پکڑی بزرگ تال کافی خشک ہو گیا تھا۔ جہاں کسان کاشتکار کرتے تھے، لیکن رواں برس بھاری بارش نے یہاں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کردی، اور کسانوں کی زراعت تباہ ہوگئی۔

کاشتکاروں کے مطابق ایک بار تال میں ایک بار پانی بھر جائے تو برسوں تک وہاں کاشتکاری نہیں ہوپاتی۔ اس بار بھی تال میں پانی بھر گیا ہے جسے خشک ہونے میں دو سے تین سال کا وقت لگ جائے گا۔ کاشتکار حکومت سے معاوضہ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

Intro:اتر پردیش کے مئو ضلع میں پکڑی بزرگ تال کا پانی علاقے میں فصل کی تباہی کا سبب بن گیا ہے. تا حد نظر پھیلے پانی نے سیکڑوں ایکڑ فصل برباد کر دی ہے. متاثرہ کاشتکار کنارے کھڑے ہوکر صرف اپنی تباہی کا منظر دیکھ رہے ہیں.


Body:تیس مربع کلومیٹر میں پھیلا پکڑی بزرگ تال مئو ضلع میں قدرتی پانی کا بہت اہم زخیرہ ہے. برسات کے دنوں میں یہ آس پاس کے علاقے کو بھی اپنی زد میں لے لیتا ہے. گزشتہ کئی سالوں سے کم بارش کے سبب پکڑی بزرگ تال کافی خشک ہو گیا تھا. لیکن اس سال بھاری بارش نے یہاں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کردی ہے.


Conclusion:کاشتکاروں کے مطابق ایک بار تال کا پانی کھیتوں میں داخل ہونے کے بعد کئی سالوں تک وہ کاشتکاری سے محروم ہو جاتے ہیں. اس بار بھی تال کا پانی واپس جانے میں دو سے تین سال کا وقت لگ جائے گا. کاشتکار حکومت سے اپنی تباہی کی بھرپائی کی گہار لگا رہے ہیں.

بائٹ. مدن کمار، کاشتکار
ہریکیش راج ، کاشتکار
اجے، کاشتکار

سید فرحان
ای ٹی وی بھارت
مئو
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.