کینسر سے بچنے کے احتیاطی تدابیر کیا ہیں، اس کا علاج کیا ہے اور کس طرح سے اس بیماری سے جان بچائی جا سکتی ہے۔ ان تمام سوالوں کو لے کر ای ٹی وی بھارت نے بنارس ہندو یونیورسٹی کے کینسر کے ماہر ڈاکٹر ترون بترا سے بات چیت کی۔
ڈاکٹر ترون بترا نے بتایا کہ کینسر ایک مہلک مرض ہے۔ اس مرض سے ہر برس لاکھوں افراد ہلاک ہوتے ہیں، اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ مرض کی نشاندہی وقت پر نہ ہو پانا۔
انہوں نے بتایا کہ کینسر کے مختلف اقسام ہیں۔ مردوں میں زیادہ تر منہ کا کینسر اور بلڈ کینسر پایا جاتا ہے جبکہ عورتوں میں پستان اور بچے دانی کا کینسر زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینسر ہونے کی بہت ساری وجوہات ہیں۔ ایک یہ کہ مرض نسل در نسل منتقل ہوتا ہے۔ دوسرا تمباکو، سگریٹ نوشی کی وجہ سے یہ مرض جنم لیتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وقت پر اس مرض کی نشاندہی کر علاج شروع ہو جائے تو اس بیماری سے جنگ جیتا جاسکتا ہے لیکن بیشتر معاملات میں یہی دیکھا جا رہا ہے کہ وقت پر اس کا علاج شروع نہیں کرتے ہیں اور آخری مرحلے میں آکر مریض ڈاکٹر سے رابطہ کرتے ہیں۔ تب تک علاج کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور جان چلی جاتی ہے۔ لہذا اگر کسی کو بھی اس مرض کے ہونے کے بارے شکوک و شبہات ہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور جلد از جلد شکوک و شبہات کو دور کریں۔
انہوں نے بتایا کہ خواتین اکثر یہ مرض اپنے گھر والوں کو بھی نہیں بتاتی ہیں کیونکہ سماج میں مختلف چہ می گوئیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کا علاج ممکن ہے۔ وقت پر علاج ہونے سے جان بچائی جا سکتی ہے لہذا سماج کا ڈر کیے بغیر اس مرض کو اپنے لواحقین لو بتائیں اور علاج کرائیں۔