کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈان کا سب سے زیادہ اثر غریب مزدور اور بنکر پر پڑا ہے اب جب لاک ڈاؤن ختم ہوگیا اور تجارتی سرگرمیاں شروع ہوگی تب بھی بنارسی ساڑی کا کاروبار ٹھپ ہے، مزید یونٹ ریٹ میں بجلی کا بل بھرنا بنکرز کے لیے دشوار ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ریاست کے بیشتر بنکر پاورلوم کو فروخت کر دوسرے کاروبار سے منسلک ہونے لگے ہیں۔
ان تمام مسائل کو لے کر بنارس علاقے کے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر انوار احمد نے دہلی میں مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سے ملاقات کیا جس کے بعد موصوف وزیر نے بنکرز کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انوار احمد نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سب سے زیادہ شمالی اترپردیش کے بنکروں پر اثر پڑا ہے خاص کر بنارسی ساڑی کے کاروبار ختم ہونے کے دہانے پر ہے، اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے بجلی بل سے سبسڈی ختم کردیا جس کی وجہ سے بنکرز کو بجلی کا بل ادا کرنا دشوار ہو رہا ہے۔
ان تمام مسائل کو لے کر کے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی سے ملاقات کیا جس کے بعد انہوں نے اترپردیش کے بجلی وزیر شری کانت شرما اور ٹیکسٹائل وزیر کو بذریعے ٹیلی فون مسائل سے آگاہ کیا اور اسے جلد از جلد حل کرنے کے لیے ہدایت دی ہے۔
انوار احمد نے بتایا کہ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سلسلے میں ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی بات کی جائے گی تاکہ بنکرز کو فلیٹ ریٹ پر بجلی مل سکے۔
انھوں نے کہا کہ وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ 6 ماہ کے بجلی کا بل معاف کیا جائے اور فلیٹ ریٹ پر بجلی دیا جائے۔