بنارس: وزیر اعظم نریندر مودی Prime Minister Narendra Modi Visit Banaras کے 13 دسمبر کے کاشی ویشوناتھ کوری ڈور Kashi Vishwanath Kori Dor کے افتتاح کے دورے سے قبل تنازعہ ہوگیا ہے۔ مندر کی طرف جانے والے راستے میں آنے والی سبھی عمارتوں کو زعفرانی رنگ سے رنگا جا رہا ہے، اسی ضمن میں ایک مسجد کا رنگ بھی زعفرانی Mosque painted by Saffron color کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد مقامی مسلمانوں کے اندر ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔ مسلم طبقہ نے اسے لے کر وارانسی ترقیاتی اتھارٹی پر تاناشاہی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد انتظامیہ کی اجازت کے بغیر رات کے اندھیرے میں رنگ دیا گیا ہے۔ اس کا رنگ سفید تھا۔ بُلا نالا علاقے میں یہ مسجد کافی پرانی ہے جسے بُلا نالا مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مسجد انتظامیہ کمیٹی Masjid Management Committee Banaras کے محمد اعجاز اصلاحی نے کہا کہ مسجد کا رنگ رات میں بدل دیا گیا ہے، اگ کچھ کرنا بھی تھا تو ایک بار بات کر لینی چاہیے تھی۔ یہ منمعانی اور تاناشاہی رویہ ہے۔ اس سے قبل مسجد سُفید تھی جو اب زعفرانی رنگ Saffron color کی طرح ہوگئی ہے۔
اس ضمن میں ڈویلپمنٹ اتھارٹی Development Authority Banaras کے سیکریٹری اور کاشی ویشوناتھ مندر کے چیف ایگزیکیٹو سنیل ورما نے بتایا کہ کاشی ویشوناتھ کوری ڈور کی تیاری کے علاوہ یہ بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ میداگن سے چوک تک سبھی عمارتوں کا رنگ ایک جیسا ہو، یہ نہ صرف دیکھنے میں خوبصورت لگے گا بلکہ یکسانیت بھی آئے گی۔
مزید پڑھیں:
وہیں مسجد کو زعفرانی Mosque painted by Saffron color کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی ان کے پاس اس طرح کی کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔ ویسے بھی یہ رنگ (زعفرانی) کافی رواداری اور تمام مذہب کا پیغام دیتا ہے۔ کوئی رنگ کسی مذہب سے جوڑا نہیں ہوا ہے۔ یہ بنارس کے تھیم پر مبنی ہے، کیونکہ بنارس میں اکثر جگہوں پر سرخ پتھر نصب ہیں اور اسی تھیم کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔