ریاست اترپردیش کا ضلع بنارس ریشم کی روایتی ساڑیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف و مشہور ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس کاروبارمیں کافی زیادہ نقصان ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کاروباری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ اکیس دن کے لاک ڈاون کے بعد ساڑی کے کاروبار کو معمول پر لانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔
![banarasi-saree-business-effective-after-lockdown](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-vns-01-what-will-challenge-banarasi-silk-saree-after-21days-lockdown-pkg-7200178_26032020155940_2603f_01604_302.jpg)
ماہرین تاجر کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بنکروں کو مالی تعاون کرتی ہے تو کاروبار کو معمول پر آنے کی امید کی جاسکتی ہے لیکن اس کے علاوہ دوسری کوئی ممکن صورت نہیں ہے۔
ساڑی کاروباری کہتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پریس کانفرنس کر کچھ اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن بنکروں کے لیے کوئی بھی راحت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے کافی مایوسی ہوئی ہے۔
بنارسی وستو ادیوگ ایسوسی ایشن کے صدر راجن بہل نےکہا کہ ’21دن کے بعد دوکانوں پر گئے ہوئے مال واپس آنا شروع ہوجائے گا جس کے سبب قیمت میں تیزی سے گراوٹ آئے گی اور اسکا سیدھا اثر بنکروں پر پڑے گا، اس کے علاوہ بیشتر بنکر قرض لیے ہوئے ہوتے ہیں جس کی قسط چکانے میں کافی دشواری ہوگی، اس کے بعد رشم کی درآمدات میں مشکلات ہوں گی ایسی صورت میں حکومت نے بنکر پر توجہ نہیں دیا تو یہ کاروبار کافی پیچھے چلا جائے گا۔