ETV Bharat / city

لاک ڈاؤن کے بعد بنارسی ساڑی کا کاروبار متاثر - لاک ڈاؤن کے بعد بنارسی ساڑھی کاروبار

ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے بنارسی ساڑی کا کاروبار کافی زیادہ متأثر ہو رہا ہے جس کی وجہ سے بنکر کاریگروں کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

banarasi-saree-business-effective-after-lockdown
لاک ڈاؤن کے بعد بنارسی ساڑھی کاروبار متأثر
author img

By

Published : Mar 26, 2020, 6:00 PM IST

Updated : Mar 26, 2020, 11:40 PM IST

ریاست اترپردیش کا ضلع بنارس ریشم کی روایتی ساڑیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف و مشہور ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس کاروبارمیں کافی زیادہ نقصان ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد بنارسی ساڑھی کاروبار متأثر
بنارس کی تنگ گلیوں میں بنکر کاریگر شب و روز محنت کرکے ریشم کے باریک تانے بانے کو خوب صورت فن پاروں میں تبدیل کرکے خوبصورت ساڑیاں تیار کرتے ہیں اور اپنی زندگی بآسانی گزر بسر کرتے تھے لیکن 21 دن کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد مزدور کاریگر کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

کاروباری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ اکیس دن کے لاک ڈاون کے بعد ساڑی کے کاروبار کو معمول پر لانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

banarasi-saree-business-effective-after-lockdown
بنارسی ساڑھی

ماہرین تاجر کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بنکروں کو مالی تعاون کرتی ہے تو کاروبار کو معمول پر آنے کی امید کی جاسکتی ہے لیکن اس کے علاوہ دوسری کوئی ممکن صورت نہیں ہے۔

ساڑی کاروباری کہتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پریس کانفرنس کر کچھ اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن بنکروں کے لیے کوئی بھی راحت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے کافی مایوسی ہوئی ہے۔

بنارسی وستو ادیوگ ایسوسی ایشن کے صدر راجن بہل نےکہا کہ ’21دن کے بعد دوکانوں پر گئے ہوئے مال واپس آنا شروع ہوجائے گا جس کے سبب قیمت میں تیزی سے گراوٹ آئے گی اور اسکا سیدھا اثر بنکروں پر پڑے گا، اس کے علاوہ بیشتر بنکر قرض لیے ہوئے ہوتے ہیں جس کی قسط چکانے میں کافی دشواری ہوگی، اس کے بعد رشم کی درآمدات میں مشکلات ہوں گی ایسی صورت میں حکومت نے بنکر پر توجہ نہیں دیا تو یہ کاروبار کافی پیچھے چلا جائے گا۔

ریاست اترپردیش کا ضلع بنارس ریشم کی روایتی ساڑیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف و مشہور ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس کاروبارمیں کافی زیادہ نقصان ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد بنارسی ساڑھی کاروبار متأثر
بنارس کی تنگ گلیوں میں بنکر کاریگر شب و روز محنت کرکے ریشم کے باریک تانے بانے کو خوب صورت فن پاروں میں تبدیل کرکے خوبصورت ساڑیاں تیار کرتے ہیں اور اپنی زندگی بآسانی گزر بسر کرتے تھے لیکن 21 دن کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد مزدور کاریگر کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

کاروباری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ اکیس دن کے لاک ڈاون کے بعد ساڑی کے کاروبار کو معمول پر لانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

banarasi-saree-business-effective-after-lockdown
بنارسی ساڑھی

ماہرین تاجر کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بنکروں کو مالی تعاون کرتی ہے تو کاروبار کو معمول پر آنے کی امید کی جاسکتی ہے لیکن اس کے علاوہ دوسری کوئی ممکن صورت نہیں ہے۔

ساڑی کاروباری کہتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پریس کانفرنس کر کچھ اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن بنکروں کے لیے کوئی بھی راحت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے کافی مایوسی ہوئی ہے۔

بنارسی وستو ادیوگ ایسوسی ایشن کے صدر راجن بہل نےکہا کہ ’21دن کے بعد دوکانوں پر گئے ہوئے مال واپس آنا شروع ہوجائے گا جس کے سبب قیمت میں تیزی سے گراوٹ آئے گی اور اسکا سیدھا اثر بنکروں پر پڑے گا، اس کے علاوہ بیشتر بنکر قرض لیے ہوئے ہوتے ہیں جس کی قسط چکانے میں کافی دشواری ہوگی، اس کے بعد رشم کی درآمدات میں مشکلات ہوں گی ایسی صورت میں حکومت نے بنکر پر توجہ نہیں دیا تو یہ کاروبار کافی پیچھے چلا جائے گا۔

Last Updated : Mar 26, 2020, 11:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.