ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے ملدیہ چوراہے پر دہلی میں مظاہرہ کر رہےکسانوں کی حمایت میں گلے میں پھانسی کا پھندا ڈال کر سماجی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر سماجی کارکنان نے وزیراعظم نریندر مودی اور برسر اقتدار سیاسی جماعت بی جے پی کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور کسانوں کے لیے منظور شدہ نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن ہریش مشرا نے کہا کہ دہلی کی سرحد پر سرد موسم میں کسانوں پر واٹر کینن ڈالے گئے، کسانوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی۔موجودہ حکومت نے کسانوں کے لئے تین سیاہ قانون پاس کراکر کسانوں سے ساتھ نا انصافی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے آج ہم گلے میں پھانسی کا پھندا لگا کر احتجاج کر رہے ہیں اسی طریقے سے اگر یہ قانون برقرار رہا تو لاکھوں کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہوں گے اور ملک کے لاکھوں کسان زراعت پیشہ سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔
مزید پڑھیں:
نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی لڑائی ہم نے وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے سے شروع کی ہے اور لڑتے رہیں گے تاکہ وزیراعظم کو یہ احساس ہو کہ انھوں نے کسانوں کے ساتھ ساتھ ناانصافی کیا ہے۔